ہم کس سمت میں جارہے ہیں 0

ضلع کولگام میں ویشو لیٹریری فیسٹول ادب کی اورایک اچھا قدم

پلوامہ کے اُدباء نظر انداز کیوں؟ ضلع ترقیاتی کمشنر کولگام سے ادیبوں کا سوال

ضلع پلوامہ کے ادبی حلقوں خاص کر ڈسٹرکٹ کلچرل سوسائٹی پلوامہ نے ضلع ایڈمنسٹریشن کولگام کے ویشو لیٹریری فیسٹول2023’’جو کہ 7اور8اگست کو اندراگاندھی قومی مرکز برائے آر ٹ کے اشتراک سے منعقد ہوا ‘‘منانے پر متعلقہ حکام خاص کر ڈی سی کولگام کو مبارکباد دیتی ہے۔ اور اس طرح کا عملی اقدام کرنے کو سراہا ہے۔ جس سے کہ آرٹ اور کلچر میں دلچسپی رکھنے والے قلمکاروں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے اور ایسے اقدام سے نئے نئے قلمکاروں کا رجحان اپنے تہذیب و تمدن کو تحفظ دینے کی طرف لازمی طور پر راغب ہوگا۔ ایسا شاید پہلی دفعہ ہوا ہے کہ جس میں جموں وکشمیر یوٹی کے اعلیٰ حکام اور عہدیداروں نے دلچسپی کے ساتھ اس میں حصہ لیکر پروگرام کو چار چاند لگائے ہیں۔ البتہ اس کے ساتھ ساتھ اس تقریب کو عملانے کےلئے جن معاونوں اور مدد گاروں نے تقریب میں شرکت کرنے کیلئے قلمکاروں کے نام دئے ہیں اُن میں ایسا لگتا ہے کہ انہوں نے جنوبی کشمیر کے اس پروگرام میں شمالی کشمیر کمراز سے تعلق رکھنے والے قلمکاروں کو شامل کیا ہے جو کہ قابل ستائش ہے ہی مگر نزدیکی ضلع پلوامہ کو یکسر نظر انداز کرنے کو قابل افسوس قرار دیا ہے ۔جس ضلع کے قلمکاروں ،صوفی بزرگ شعرا اور جدید ادبی شخصیات جنہوں نے ایک تواریخ رقم کی ہے اور جن کے تذکرہ کے بغیر جے کے یو ٹی کی ادبی تواریخ کا خیال تک کرنا ممکن نہیں ہے۔ اس ضلع کو اس پروگرام میں نمایندگی نہ دینا کسی المیہ سے کم نہیں ہے۔ کہنے کا مطلب یہی ہے کہ شاعر کشمیر مہجور کا کلام اس نہج کا مصداق ہے۔ اپنا اپنا غیر غیر یعنی لسٹ بنانے والے نے اپنے ارد گرد رہنے والوں کو ہی اوراپنے ساتھ وابستہ اشخاص کو سامنے لایا ہے۔ فہرست بنانے کا کام کسی غیر جانب دار کو دینا تھا جو کہ کھلے ذہن اور نیک نیتی سے کام کرتے ہوئے ہر ضلع کو نمایندگی کاشرف بخشتا۔مگر افسوس کا مقام ہے کہ سائوتھ کشمیر کے پروگرام میں ہی سائوتھ کشمیر کے اُدبا خاص کر ضلع پلوامہ سے تعلق رکھنے والے ادیبوں کو نظر انداز کرنا ایک غیر اخلاقیفعل ہے۔ جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ امید ہے کہ ضلع ترقیاتی کمشنر کولگام بلال محی الدین بٹ صاحب پلوامہ کے اُدبا کو نظر انداز کرنے کیخلاف ضروری قدم اٹھائیں گے اور آئندہ منعقد ہونے والے پروگراموں میں ضلع پلوامہ کو نہیں بھولیں گئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں