یوسف دلدار موسیقار بھی شاعر بھی 0

ضلع انتظامیہ کولگام سے ضلع پلوامہ کے ادبا اور شعرا کا گلہ

عبدالرحمان آزاد
رواں ماہ کی 7اور 8تاریخ کو ضلع کولگام کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر پر ویشو ادبی میلہ کولگام برائے سال 2023اندرا گاندھی نیشنل سینٹر برائے فن کے اشتراک سے دھوم دھام سے منانےکا اہتمام ضلع ترقیاتی کمشنر کولگام بلال محی الدین بٹ صاحب کی کی سربراہی میں ہوا جس سے یہ بات عیاں طور واضح ہورہی ہے کہ متعلقہ ترقیاتی کمشنر ادب کے تئیں جو دلچسپی رکھتے ہیں وہ قابل تعریف بھی ہے اور خراج تحسین کے قابل بھی۔ شاید یہ میلہ منانے کا واحد مقصد یہ تھا کہ جنوبی کشمیر نے ماضی میں علم و ادب کی جو گراں قدر خدمت انجام دی ہے یا آج بھی ہورہی ہے اُس کی نمائش بھی کی جائے اور ساتھ ہی نوجوانوں کیلئے ایک مثال کے طور پیش کیا جائے تاکہ اُن کو بھی زبان و ادب کے ساتھ جڑنے کی غرض سے ایک تحریک مل جائے اور ساتھ ہی چند چیدہ چیدہ عظیم ہتیوں کا تعارف بھی کرایا جائے جن کا تعلق جنوبی کشمیر سے تھا اور اُن کا ایک تفصیلی خاکہ بھی پیش کیا جائے تاکہ اُن کویاد کرنے سے حق ادا بھی کسی حد تک ہو۔مذکورہ میلے میں جنوبی کشمیر کے صرف تین اضلاع سے تعلق رکھنے والے شعرا اور ادبا کی ایک کثیر تعداد مدعو کی گئی تھی لیکن نہ معلوم کن وجوہات کی بنا پر ضلع پلوامہ کو یکسر نظر انداز کیا گیا جب کہ ادبی اُفق پر علاقہ مراز (سائوتھ کشمیر)کے درخشندہ ستاروں کی زیادہ تعداد ضلع پلوامہ سے ہی تعلق رکھتے ہیں۔ اور اُن عظیم شخصیات میں چند ایک مثال کے طور نام لینا از حد ضروری ہے۔ جن میں للہَ عارفہ، حبہ خاتون، وہاب کھار، مومن صاب، سوچھ کرال، رجب حامدشاعر کشمیر مہجور، عبدالرحمان آزاد ، سید شمس الدین غمگین ، سید غلام محی الدین نواز، محی الدین خوش باش، سید غلام رسول غیور، غلام نبی ظہور ، غلام حسن مفتون کے ساتھ ساتھ اور بھی کئی لاتعداد ستارے ہیں جب کہ خدا کے فضل و کرم سے آج بھی اس مادی اور گہما گہمی کے دور میں ادبی میدان میں ضلع پلوامہ سے تعلق رکھنے والے بزرگ اور جوان سال ادیب شعرا اور چوٹی کے نقاد اور ترجمہ کار رواں دواں ہیں جو کسی سے بھی پوشیدہ نہیں لیکن نہ ہمارے ماضی کو ملحوظ نظر رکھا گیااور ناہی عصر حاضرہ کو خاطر میں لایا گیا جس سے صاف ظاہر ہورہا ہے کہ فہرست مرتب کرنے والوں نے ضلع پلوامہ س تعصب روا رکھا اور نہ ہی ضلع انتظامیہ متعلقہ نے یہ دریافت کرنے کی زحمت گوارا کی اور اس ضمن میں ضلع کی تمام ادبی تنظیموں جن میںخاص کر ڈسٹرکٹ کلچرل سوسائٹی پلوامہ، نو ادبی کاروان پلوامہ اور اے آر آزاد فائونڈین قابل ذکر ہیں کے عہدیداروں جن میں خاص کر جناب غلام محمد دلشاد ، جنرل سیکریٹری ڈسٹرکٹ کلچرل سوسائٹی پلوامہ جنہوںنے خصوصی طور میرا توجہ مبذول کیا ور اے آر آزاد فائونڈیشن کے جناب شکیل آزاد کے علاوہ اور بھی کئی شخصیات نے راقم کے ساتھ فون پر رابط کیا اور اس جانب دارانہ رویہ پر زبردست ناراضگی کا اظہار کیا اور ہمارے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک ادا کرنے پر نالاں ہیں۔ میں نے ضلع کا ایک دیرینہ قلمکار اور نووادبی کارواںکا سرپرست ہونے کے ناطے انہیں یقین دلایا کہ میں ضروری ضلع انتظامیہ کولگام تک پورے ضلع پلوامہ کے مجروح جذبات کو کوئی دیر لگائے بغیر پہنچانے میں اپنی ذمہ داری کا ثبوت دوں گا۔ یہ کہنا میں ضروری سمجھتا ہوں کہ میلے میں شمالی کشمیر سے شرکت کی خاطر چند ادبا اور شعرا کو دعوت دی گئی تھی جو کہ ایک حوصلہ افزا بات ہے مگر ضلع پلوامہ کو چراغ تلے اندھیرا کے مصداق سے محروم رکھا گیا لہذا ضلع انتظامیہ کولگام سے ہامرا گلہ حق بجانب ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں