’ہمارے ریچھ اصلی ہیں، ریچھ کی کھال پہنے انسان نہیں‘، چینی چڑیا گھر کو یہ وضاحت کیوں دینی پڑی؟ 0

’ہمارے ریچھ اصلی ہیں، ریچھ کی کھال پہنے انسان نہیں‘، چینی چڑیا گھر کو یہ وضاحت کیوں دینی پڑی؟

چین کے سوشل میڈیا پر مشرقی چین کے ایک چڑیا گھر میں ریچھ کی انسانوں کی طرح دو ٹانگوں پر کھڑا ہونے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد افواہوں کے باعث چین کے اس چڑیا گھر نے اپنے سیاحوں کو یقین دلایا ہے کہ ان کے ریچھ اصلی ہیں اور یہ ریچھ کی کھال پہنے انسان نہیں ہیں۔‘
ریچھ کی پچھلی ٹانگوں پر کھڑا ہونے کی وائرل ویڈیو کا جواب دیتے ہوئے، ہانگزو چڑیا گھر نے کہا کہ لوگ ریچھ کی اس نسل کو ’سمجھ نہیں پاتے۔‘
اس ویڈیو کے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد لوگوں کو ایسا گمان ہوا تھا کہ یہ ریچھ کے بھیس میں انسان ہو سکتے ہیں۔
چڑیا گھر کا کہنا ہے کہ ’سن بیئرز نامی ریچھ کی یہ نسل دنیا میں سب چھوٹے ریچھوں کی نسل ہے اور عموماً ان کا قد کاٹھ ایک بڑے کتے جتنا ہوتا ہے۔‘
ریچھ کی یہ نسل معدومیت کے خطرے سے دوچار ہے اور یہ جنوب مشرقی ایشیا کے جنگلات میں پائی جاتی ہے۔
سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ویڈیو میں ایک سن بیئر کو دیوار کے ساتھ سیدھا کھڑے دیکھا جا سکتا ہے۔ جس میں وہ اپنے پنجوں پر کھڑا ہے اور چڑیا گھر میں آنے والوں کو دیکھ رہا ہے۔
سوشل میڈیا پر لوگوں نے سوال کیا تھا کہ ایک ریچھ اپنی پتلی ٹانگوں پر اتنا سیدھا کیسے کھڑا ہو سکتا ہے، اور ساتھ ہی بعض نے یہ بھی کہا کہ اس کے کولہوں کے ارد گرد لٹکتی جلد دیکھ کر لگتا ہے کہ کسی شخص نے برے طریقے سے سلا ہوا ریچھ کے بھیس والا سوٹ پہن رکھا ہے۔
جس کے جواب میں زانگزو چڑیا گھر نے انجیلا نامی سن بیئر کی جانب سے سوشل میڈیا پر لکھی گئی ایک پوسٹ میں کہا کہ ’کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ میں انسان کی طرح کھڑا ہوں، اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ آپ مجھے اچھی طرح نہیں جانتے۔ ‘
’جب بھی کوئی ریچھ کے بارے میں سوچتا ہے تو سب سے پہلے ذہن میں ایک بڑی قامت اور بے تہاشہ طاقت والے جانور کا خیال آتا ہے۔۔۔ لیکن تمام ریچھ بھاری بھرکم اور خطرناک طبیعت کے نہیں ہوتے۔‘
چڑیا گھر نے ریچھ کی آواز بن کر اس بات پر زور دیا کہ ’سن بیئر کی نسل دلکش، اور دنیا کی سب سے چھوٹے ریچھوں کی نسل ہے۔‘
ہانگزو چڑیا گھر کی پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ ریچھ جب اپنی پچھلی ٹانگوں پر کھڑے ہوتے ہیں تو وہ تقریباً 1.3میٹر یعنی چار فٹ کے قریب اونچے ہوتے ہیں، جو کہ شمالی امریکہ میں رہنے والے گرزلی ریچھ کے سائز سے آدھے ہیں۔
چڑیا گھر کے ایک ملازم نے خبررساں ادارے اے پی کو فون پر بتایا کہ پیر کو ریچھ کو دیکھنے کے لیے رپورٹرز کے لیے دوروں کا اہتمام کیا جا رہا تھا۔
چیسٹر چڑیا گھر سے ماہر ڈاکٹر ایشلے مارشل کا کہنا ہے کہ ویڈیو میں موجود جانور ’یقینی طور پر ایک اصلی ریچھ‘ ہے۔ وہ تسلیم کرتی ہیں کہ اکثر سن بیئر ’بھیس بدلے ہوئے انسانوں کی طرح نظر آتے ہیں۔‘
بی بی سی کے پروگرام پی ایم میں ریچھ کے پچھلے حصے کے گرد لٹکتی جلد کے بارے میں پوچھے جانے پر ان کا کہنا تھا کہ ’اس کی جسمات کی یہ ایک عام اور بہت اہم خصوصیت ہے۔‘
ڈاکٹر مارشل نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ جلد کی تہیں ریچھوں کو شکاریوں سے بچانے میں مدد کرتی ہیں، کیونکہ ان کی جلد کا ڈھیلا پن ریچھ کو ’اپنی جلد میں گھومنے‘ دیتا ہے اور اگر شیر جیسا کوئی بڑا جانور ان کو پکڑ لے تو واپس پلٹ کر لڑ سکتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں