محرم الحرام کی عظمت وفضیلت 0

محرم الحرام کی عظمت وفضیلت

انجینئر مشتاق تعظیم کشمیری

اللہ تبارک و تعالیٰ قر ان کریم میں ارشاد فرماتا ہے ”یقینا اللہ تعالٰی کے ہاں مہینوں کی تعداد بارہ ہے اور یہ تعداد اسی دن سے قائم ہے جب سے آسمان وزمین کو اللہ نے پیدا فرمایا تھا ان میں سے چارحرمت و ادب والے مہینے ہیں،یہی درست اورصحیح دین ہے، تم ان مہینوں میں اپنی جانوں پرظلم وستم نہ کرو ، اورتم تمام مشرکوں سے جہاد کرو جیسے کہ وہ تم سب سے لڑتے ہیں ، اور معلوم رہے کہ اللہ تعالٰی متقیوں کے ساتھ ہے“۔یقینا محرم الحرام کا مہینا عظمت والا اوربابرکت مہینہ ہے، اسی ماہ مبارک سے ہجری قمری سال کی ابتدا ہوتی ہےاورابوبکرہ رضي اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ” سال کے بارہ میں مہینے ہیں جن میں سے چارحرمت والے ہیں ، تین تومسلسل ہیں ، ذوالقعدہ ، ذوالحجۃ ، اورمحرم ، اورجمادی اورشعبان کے مابین رجب کامہینہ جسے رجب مضرکہا جاتا ہے )“(صحیح بخاری حدیث نمبر 2958 )اورمحرم کو محرم اس لیے کہ جاتا ہے کہ یہ حرمت والا مہینہ ہے اوراس کی حرمت کی تاکید کے لیے اسے محرم کانام دیا گياہےاللہ تعالیٰ قران شریف میں ایک اورجگہ ارشاد فرماتا ہے” لھذا تم ان میں اپنی جانوں پرظلم وستم نہ کرو } اس کا معنی یہ ہےکہ “یعنی ان حرمت والے مہینوں میں ظلم نہ کرو کیونکہ ان میں گناہ کرنا دوسرے مہینوں کی بنسبت زيادہ شدید ہےاورابن عباس رضي اللہ تعالی عنہما سےاس آيت ” لھذا تم ان مہینوں میں اپنے آپ پرظلم وستم نہ کرو “ کے بارہ میں مروی ہے :تم ان سب مہینوں میں ظلم نہ کرو اورپھر ان مہینوں میں سے چارکو مخصوص کرکےانہيں حرمت والے قراردیا اوران کی حرمت کوبھی بہت ‏عظيم قراردیتے ہوئے ان مہینوں میں گناہ کاارتکاب کرنا بھی عظیم گناہ کا باعث قرار دیا اوران میں اعمال صالحہ کرنا بھی عظيم اجروثواب کاباعث بنایااورقتادہ رحمتہ اللہ تعالی اس آیت : { لھذا تم ان مہینوں میں اپنے آپ پر ظلم وستم نہ کرو } کے بارے میں کہتے ہيں : حرمت والے مہینوں میں ظلم وستم کرنادوسرے مہینوں کی بنسبت یقینا زيادہ گناہ اوربرائي کا باعث ہے ، اگرچہ ہرحالت میں ظلم بہت بڑي اور عظيم چيز ہے لیکن اللہ سبحانہ وتعالی اپنے امرمیں سے جسے چاہے عظيم بنا دیتا ہے اورقتادہ رحمتہ اللہ کہتے ہيں :بلاشبہ اللہ سبحانہ وتعالی نے اپنی مخلوق میں سے کچھ کواختیارکرکے اسے چن لیا ہے : فرشتوں میں سے بھی پیغیبر چنے اورانسانوں میں سے بھی رسول بنائے ، اورکلام سے اپنا ذکر چنا اورزمین سے مساجد کواختیار کیا ، اورمہینوں میں سے رمضان المبارک اورحرمت والے مہینے چنے ، اورایام میں سے جمعہ کا دن اختیارکیا ، اورراتوں میں سے لیلۃ القدر کوچنا ، لھذا جسے اللہ تعالی نے تعظیم دی ہے تم بھی اس کی تعظیم کرو ، کیونکہ اہل علم وفھم اورحل وعقد کے ہاں امور کی تعظیم بھی اسی چيز کےساتھ کی جاتی ہے جسے اللہ تعالی نے تعظيم دی ہے ابوھریرہ رضي اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہيں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ” رمضان المبارک کے بعدافضل ترین روزے اللہ تعال کے مہینہ محرم الحرام کے روزے ہيں “ صحیح مسلم حدیث نمبر ( 1982 ) ۔قولہ : ( شھراللہ ) اللہ تعالی کا مہینہ یہاں مہینہ کی اللہ تعالی کی طرف تعظیمااضافت کی گئي ہے یعنی یہاں اضافۃ تعظیم ہے ملا علی قاری رحمتہ اللہ کا قول ہے : ظاہر یہ ہے کہ یہاں سب حرمت والے مہینے مراد ہيں ، لیکن نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ ثابت ہے کہ آپ نے رمضان المبارک کے علاوہ کسی بھی مہینہ کے مکمل روزے نہیں رکھے ، لھذا اس حدیث کومحرم میں کثرت سےروزے رکھنے پرمحمول کیا جائے گا نہ کہ پورے محرم کے روزے رکھنے پر اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ شعبان کے مہینہ میں کثرت سے روزہ رکھا کرتے تھے ، ہوسکتا ہے کہ محرم کی فضیلت کے بارہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کوآخری عمر میں وحی کی گئي ہو اورآپ روزے نہ رکھ سکے ہوں دیکھیں : شرح مسلم للنووی رحمتہ اللہ اللہ سبحانہ وتعالی ہی جگہ اورزمانے واوقات سے جوچاہے اختیار کرلیتا ہے ۔عزبنعبدالسلام رحمتہ ٕاللہ تعالی کہتے ہیں :جگہوں اورزمانے کی فضیلت دوقسموں کی ہوتی ہے :ایک قسم تودنیاوی اوردوسری دینی ہے جواللہ تعالی کی طرف لوٹتی ہے جس میں اللہ تعالی اپنے بندوں پران اوقات اورجگہوں میں عمل کرنے والوں پراجروثواب کی جودوسخاکرتا ہے ، مثلا رمضان المبارک کے روزوں کوباقی سارے مہینوں کے روزوں پرفضیلت حاصل ہے ، اوراسی طرح عاشوراء کےدن روزہ رکھنے کی فضلیت تواس کی فضیلت اللہ تعالی کی جود وسخا اوراپنے بندوں پراحسان کی طرف لوٹتی ہے اللہ تعالیٰ ہمیں اس بابرکت مہینےکی قدر کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین ۔
������

تحریر: انجینئر مشتاق تعظیم کشمیری
70064105720

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں