سردی ہو یا گرمی،موسم کا زیادہ درجہ حرارت آپ کی صحت کے لئے انتہائی نقصان دہ ہے،شدید صورتحال میں انسان کی موت واقع بھی ہو سکتی ہے۔یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے ماحولیاتی وبائی امراض کے ماہر طارق بینمارہنیا کہتے ہیں کہ گرمی کے بارے میں زیادہ پریشان کُن بات یہ ہے کہ اچانک حملہ کرتا ہے جس سے کبھی کبھار انسان کی موت واقع ہو جاتی ہے لیکن سمندری طوفان یا دیگر قدرتی آفات اچانک نمودار نہیں ہوتیں۔
2021ء میں کی گئی ایک تحقیق کے مطابق 1980ء کے بعد شدید گرمی سے ہونے والی اموات میں 74 فیصد اضافہ ہوا ہے،حالیہ موسمیاتی بحران کے دوران مستقبل میں یہ درجہ حرارت مزید بڑھنے کا امکان ہے اور گرمی کی لہر زیادہ دیر تک جاری رہنے کا بھی امکان ہے۔
تاہم شدید گرمی میں صحت کے مسائل سے بچاؤ ممکن ہے،ایسی صورتحال میں تین عام حالات کا خیال رکھنا ضرورت ہے،جن میں جسم میں پانی کی کمی،ہیٹ اسٹروک اور تھکن شامل ہے۔
جسم میں پانی کی کمی
جسمانی صحت کے لئے پانی بہت ضروری ہے،جسم میں تھوڑی مقدار میں پانی کی کمی خطرے کی علامت نہیں ہے،کیونکہ اس حالت میں پانی کے استعمال سے کمی کو پورا کیا جا سکتا ہے۔تاہم مسئلہ اس وقت شدت اختیار کر جاتا ہے جب آپ کا جسم آپ کو پانی کی کمی کے بارے میں آگاہ نہیں کر پاتا،یعنی آپ کو احساس نہیں ہوتا کہ جسم کو پانی کی ضرورت ہے،ایسی صورت میں جب پیاس کا احساس ہوتا ہے تو پانی کا استعمال بھی کسی کام نہیں آتا،بزرگ افراد اس حالت سے زیادہ متاثر ہو سکتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ شدید گرمی کے موسم میں گھر سے باہر نکلنے سے قبل پانی لازمی پئیں۔امریکی سینٹرز فارڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کے مطابق جب آپ باہر ہوں بالخصوص جب دھوپ میں کام کر رہے ہوں یا ورزش کر رہے ہوں تو کم از کم ہر 15 سے 20 منٹ بعد ایک کپ (8 اونس) پانی پئیں۔پانی کی کمی کے باعث گردوں میں پتھری اور پیشاب کی نالی میں انفیکشن کے ساتھ دیگر بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
ہیٹ اسٹروک
نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی میں ایمرجنسی میڈیسن کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر سکاٹ ڈریسڈن کے مطابق شدید گرمی میں ہیٹ اسٹروک سب سے زیادہ تشویش ناک مسئلہ ہے۔ہیٹ اسٹروک میں جسم خود کو ٹھنڈا نہیں کر پاتا اور جسم کا درجہ حرارت کو کنٹرول کرنے میں مشکل کا سامنا ہو سکتا ہے۔معمول کے درجہ حرارت میں جسم سے پانی مختلف ذرائع سے خارج ہوتا ہے جن میں پسینہ آنا،گہرے سانس لینا اور پیشات کے ذریعے شامل ہے،لیکن جب نمی 75 فیصد سے زیادہ ہو جائے تو پسینہ آنا غیر موٴثر ہے۔
جسمانی درجہ حرارت اس وقت کم ہو سکتا ہے جب باہر کا درجہ حرارت جسم کے درجہ حرارت سے کم ہو جو عام طور پر 98.6 ڈگری ہوتا ہے۔اگر جسمانی درجہ حرارت میں تیزی سے اضافہ ہوتا ہے تو پسینہ آنے سے بھی کوئی فائدہ نہیں ہوتا (کیونکہ پسینہ آنے سے جسم کا درجہ حرارت کم ہو جاتا ہے)۔
ایسی صورت میں کسی شخص کا درجہ حرارت صرف 10 یا 15 منٹ میں 106 ڈگری یا اس سے زیادہ تک بڑھ سکتا ہے جو انتہائی خطرناک ہے،یہ معذوری یا موت کا سبب بھی بن سکتا ہے۔
اگر آپ کسی ایسے شخص کو دیکھیں جو الجھن کا شکار ہے یا جلد پر لال دھبے ہوں یا ایسا لگے کہ وہ شخص تیزی سے سانس لے رہا ہوں یا پھر سر درد کی شکایت ہو تو انہیں ٹھنڈی جگہ پر لے جائیں،ٹھنڈا پانی پلائیں،برف یا گیلے تولیے سے ان کی گردن،چہرے اور کمر کو ٹھنڈا کریں اور جلد از جلد کسی ماہر ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔ہیٹ اسٹروک کی حالت میں کسی کو بہت زیادہ پسینہ آتا ہے یا بعض اوقات پسینہ آنا بند ہو جاتا ہے،دونوں صورتحال خطرناک ہیں،ایسی صورت میں دل کا دورہ پڑ سکتا ہے،ہیٹ اسٹروک آپ کے دماغ کو بھی نقصان پہنچا سکتا ہے۔
ایسی صورتحال سے بچنے کے لئے ہلکے کپڑوں کا انتخاب کریں،سن اسکرین کا استعمال کریں،بہت زیادہ پانی پئیں،گھر سے باہر ورزش کرنے سے اجتناب کریں۔
تھکن
جسمانی تھکن اس وقت ہوتی ہے جب جسم سے زیادہ پسینہ آ رہا ہو یعنی جسم میں نمکیات کی کمی ہو رہی ہو،عام طور پر یہ وقت ہوتا ہے جب آپ جسمانی سرگرمی کر رہے ہوں مثال کے طور پر دوڑ رہے ہوں یا فٹ بال کھیل رہے ہوں۔
گرمی میں جسمانی تھکن کی کچھ علامات ہیں جن میں جلد کا نم ہونا،بہت زیادہ پسینہ آنا،بے ہوش ہو جانا،بہت زیادہ تھکاوٹ محسوس کرنا،دل کی دھڑکن تیز ہونا،سر درد یا متلی کا احساس شامل ہے۔اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ یا کسی اور شخص یہ علامات ظاہر ہو رہی ہیں تو انہیں ٹھنڈے کمرے یا سایہ دار جگہ میں لے جائیں اور ٹھنڈا پانی پئیں،اگر اس سے بھی فائدہ نہیں ہوتا تو ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
0