پی ایم مودی کا دورہ امریکہ بھارت کو بہت آگے لے جائے گا۔اسمرتی ایرانی 0

پی ایم مودی کا دورہ امریکہ بھارت کو بہت آگے لے جائے گا۔اسمرتی ایرانی

سرینگر/23جون/مرکزی وزیر سمرتی ایرانی نے کہا ہے کہ ہندوستان اور امریکہ نے خلائی اور دفاع کے حوالے سے کئی سودے کیے ہیں۔ سیمی کنڈکٹر سپلائی چین اور انوویشن پارٹنرشپ پر مفاہمت نامے سے نہ صرف تحقیق کو فروغ ملے گا بلکہ کاروباری مواقع بھی پیدا ہوں گے ۔ سی این آئی کے مطابق مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے جمعہ کو کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ امریکہ کے نتیجے میں دفاع، قابل تجدید توانائی اور اہم معدنیات تعاون کے شعبوں میں اہم نتائج برآمد ہوئے۔ محترمہ ایرانی نے کہا کہوزیر اعظم کے دورہ امریکہ کے نتیجے میں دفاع، قابل تجدید توانائی اور اہم معدنیات کے تعاون جیسے شعبوں میں اہم نتائج برآمد ہوئے۔ ہندوستان اور امریکہ نے خلائی اور دفاع کے حوالے سے کئی سودے کیے ہیں۔ سیمی کنڈکٹر سپلائی چین اور انوویشن پارٹنرشپ پر مفاہمت نامے سے نہ صرف تحقیق کو فروغ ملے گا بلکہ کاروباری مواقع بھی۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور امریکی صدر جو بائیڈن کے درمیان دستخط کیے گئے مختلف مفاہمت کی یادداشتوں کی تفصیلات دیتے ہوئے، مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے جمعہ کو کہا کہ سیمی کنڈکٹر سپلائی چین اور اختراعی شراکت داری پر مفاہمت نامے سے نہ صرف تحقیق بلکہ تجارتی مواقع کو بھی فروغ ملے گا۔مرکزی وزیر سمرتی ایرانی نے جمعہ کو ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا، “مائیکروون ٹیکنالوجی انکارپوریشن ہندوستان میں ایک نئی سیمی کنڈکٹر اسمبلی اور ٹیسٹ کی سہولت کی تعمیر کے لیے ہندوستانی حکومت کے تعاون سے 825 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی۔”مرکزی وزیر ایرانی نے بتایا کہ مائکروون ٹیکنالوجی انکارپوریشن کے درمیان مشترکہ سرمایہ کاری اور ہندوستانی حکومت کی مالیت 2.7 بلین ڈالر ہے۔وزیراعظم کے دورہ امریکہ کے نتیجے میں دفاع، سٹریٹجک ٹیکنالوجی کے حوالے سے تعاون، قابل تجدید توانائی میں شراکت داری اور معدنیات کے حوالے سے اہم تعاون کے شعبوں میں اہم نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ناسا اور اسرو 2023 کے آخر تک انسانی خلائی پرواز کے تعاون کے لیے ایک اسٹریٹجک فریم ورک تیار کریں گے۔یو ایس کوانٹم کوآرڈینیشن میکانزم صنعت، اکیڈمی اور حکومت کے درمیان تعاون کو آسان بنانے میں بھی مدد کرے گا۔انہوں نے 2024 تک انسانی خلائی جہاز بھیجنے کے ناسا اسرو پروجیکٹ کے بارے میں بتایا۔ایرانی نے مزید بتایا کہ مصنوعی ذہانت اور کوانٹم ٹیکنالوجیز کی مشترکہ ترقی اور کمرشلائزیشن کے لیے 20 لاکھ ڈالر کا گرانٹ پروگرام شروع کیا گیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ “جنرل الیکٹرک اور ہندو ایروناٹکس لمیٹڈ کے درمیان ہندوستان میں GES 414 جیٹ انجنوں کی تیاری کے لیے ایک ایم او یو ہے، جس کی ملک بھر میں ستائش کی جا رہی ہے۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ہندوستان-امریکہ دفاعی سرعت کا ماحولیاتی نظام شروع کیا گیا ہے جو یونیورسٹیوں، اسٹارٹ اپس، صنعت اور تھنک ٹینکس کا ایک نیٹ ورک ہے، جو مشترکہ دفاعی ٹیکنالوجی کی اختراع میں سہولت فراہم کرے گا اور ہندوستان اور ریاستہائے متحدہ امریکہ کی صنعتوں کے درمیان جدید دفاعی ٹیکنالوجی کو تیار کرنے میں مدد کرے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں