103

جموں وکشمیر میں زائد از تین ماہ بعد پبلک پارکس اور باغات کھل گئے

سری نگر/یواین آئی//وادی کشمیر میں بدھ کے روز پبلک پارکس اور باغات زائد از تین ماہ بعد دوبارہ کھل گئے تاہم ہڑتال کی وجہ سے ان میں لوگوں کی چہل پہل بہت کم دیکھی گئی۔بتادیں کہ انتظامیہ نے بدھ کے روز سے جموں وکشمیر میں تمام پبلک پارکس اور باغات دوبارہ کھولنے کا اعلان کیا تھا۔یو این آئی اردو کے ایک نامہ نگار نے سری نگر میں بعض اہم پارکوں اور مغل باغات کا دورہ کرتے ہوئے کہا کہ ان پارکوں میں لوگوں کی چہل پہل کافی کم تھی۔ انہوں نے کہا کہ پہلے دن شاید ہڑتال کی وجہ سے لوگوں کی بہت کم تعداد نظر آئی۔موصوف نے کہا کہ ان پارکوں یا باغات میں داخل ہونے سے قبل لوگوں کی تھرمل سکریننگ کی جاتی ہے اورلوگوں کو باغ یا پارک میں وقت گذاری کے دوران سماجی فاصلے اور دوسرے احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کی تلقین کی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ جتنے بھی لوگ پارکوں میں دیکھے گئے ان سبھوں نے کورونا گائیڈ لائنز پر مکمل عمل کیا تھا۔دریں اثنا صوبہ جموں میں بھی تمام پبلک پارکس اور باغات بدھ کے روز کھل گئے۔ باغ باہو آنے والی ایک خاتون نے بتایا: ‘پارک میں آکر بہت اچھا لگا ہے۔ زائد از تین ماہ سے اپنے گھروں میں بند تھے۔ مجھے لگتا ہے کہ لوگوں کی زندگیوں میں اب مثبت تبدیلیاں آنی والی ہیں’۔ ان کا مزید کہنا تھا: ‘اس پارک میں حکومت کی گائیڈ لائنز پر عمل درآمد ہورہا ہے۔ یہاں جتنے بھی لوگ آئے ہیں انہوں نے ماسک پہن رکھا ہے۔ یہاں پر سینیٹائزر کا استعمال کروایا جارہا ہے اور پاک کے اندر داخل ہونے والوں کی تھرمل سکریننگ کی جارہی ہے’۔ایک اور خاتون نے بتایا: ‘پارکس اور باغات کھولنے کا فیصلہ صحیح ہے۔ لوگوں کو بھی چاہیے کہ وہ ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کریں’۔قابل ذکر ہے کہ جموں وکشمیر میں انتظامیہ نے رواں برس مارچ کے تیسرے ہفتے میں کورونا وائرس کی روک تھام کو یقینی بنانے کے لئے تمام پبلک پارکس اور باغات کو تاحکم ثانی بند رکھنے کا اعلان کیا تھا۔لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر بصیر احمد خان نے منگل کے روز یہاں نامہ نگاروں کو بتایا تھا کہ آٹھ جولائی سے جموں وکشمیر یونین ٹریٹری کے جتنے بھی پارکس اور باغات ہیں وہ لوگوں کے لئے کھول دیے جائیں گے۔انہوں نے کہا تھا کہ تاہم پبلک پارکس اور باغات میں داخل ہونے والے افراد کو داخلی پوائنٹس پر تھرمل سکریننگ کے مرحلے سے گزرنا پڑے گا اور انہیں ماسک کا استعمال کرنے کے علاوہ سماجی دوری کا بھی خاصا خیال رکھنے کے لئے کہا گیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں