21ویں صدی کے سیکورٹی چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کیلئے مسلح افواج کو ضروری تربیت فراہم کرنا لازمی 114

21ویں صدی کے سیکورٹی چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کیلئے مسلح افواج کو ضروری تربیت فراہم کرنا لازمی

’’ہمیں عظیم انسانی وسائل کو ترقی اور خوشحالی کے انجن میں تبدیل کرنے کے موقع سے فائدہ اٹھانا ہوگا‘‘/ راجناتھ سنگھ

سرینگر /28مارچ

21ویں صدی کے سیکورٹی چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کیلئے بھارت افریقی ممالک کی مسلح افواج کو تربیت فراہم کرنے اور ضروری مہارتوں سے لیس کرنے میں سب سے آگے رہا ہے کی بات کرتے ہوئے وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ’’ہمیں اس عظیم انسانی وسائل کو ترقی اور خوشحالی کے انجن میں تبدیل کرنے کے موقع سے فائدہ اٹھانا ہوگا‘‘۔ راجناتھ سنگھ نے مزید کہا کہ ترقی کی راہ پر گامزن ہونے کیلئے افریقی ریاستوں کو بالخصوص دفاعی میدان میں مضبوط اور زیادہ قابل ہونا ہوگا۔ سی این آئی مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق پونے میں دوسری افریقہ-انڈیا مشترکہ مشق اور آرمی چیفس کانکلیو کے پہلے ایڈیشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہا کہ افریقی ممالک کو یقین دلایا کہ ہندوستان علاقائی سلامتی کو فروغ دینے، استحکام کو فروغ دینے اور اپنی دفاعی صلاحیتوں کو بڑھانے کیلئے ان کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا۔راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ’’ہم سمجھتے ہیں کہ انفرادی انسانی حقوق جیسے کہ زندگی اور ذاتی آزادی کا حق، روزگار کا حق، روزی روٹی کا حق وغیرہ کا تحفظ ایک مضبوط اور موثر ریاستی نظام پر منحصر ہے جو قانون کی حکمرانی کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ اقتصادیات کو بھی فروغ دے سکتا ہے۔ انہوںنے کہا کہ ترقی اور سماجی ترقی صرف محفوظ ماحول میں ہو سکتی ہے۔ اگرچہ ہم میں سے بہت سے لوگ اپنی آزادی کے بعد ایک طویل فاصلہ طے کر چکے ہیں، بہت سے افریقی ممالک ہیں جہاں ریاستی نظام کی استعداد کار میں اضافے کا کام ابھی بھی جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان افریقی ممالک کی مسلح افواج کو تربیت فراہم کرنے اور 21ویں صدی کے سیکورٹی چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ضروری مہارتوں سے لیس کرنے میں سب سے آگے رہا ہے۔ تربیتی پروگرام مختلف شعبوں کا احاطہ کرتے ہیں، بشمول انسدادِ شورش کی کارروائیاں، امن قائم کرنا، میری ٹائم سیکیورٹی اور سائبر وارفیئر اور ڈرون آپریشن جیسے نئے ڈومینز میں خصوصی تربیت۔ اس میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ، انسانی امداد اور طبی امداد جیسے شعبوں میں شہریوں کو تربیت دینا بھی شامل ہے۔ افریقی ممالک کی مسلح افواج کے اہلکاروں کی ایک بڑی تعداد مختلف شعبوں میں تربیت کیلئے ہندوستان کا دورہ کرتی رہتی ہے۔راج ناتھ نے کہا کہ ہندوستان اور افریقی ممالک کے درمیان مشترکہ مشقیں مسلح افواج کو ایک دوسرے سے سیکھنے اور باہمی تعاون کو فروغ دینے کا بہترین موقع فراہم کرتی ہیں۔ راجناتھ سنگھ نے مزید کہا کہ ہندوستان اور افریقہ سمندری پڑوسی ہیں اور بحری سلامتی اور ہائیڈروگرافی اور دہشت گردی اور انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے میں ان کا تعاون علاقائی امن اور خوشحالی کیلئے ضروری ہوگا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں