نیویارک: ڈکیتی مزاحمت کے دوران قتل پاکستانی نژاد امریکی پولیس افسر مکمل اعزاز کے ساتھ سپرد خاک 106

نیویارک: ڈکیتی مزاحمت کے دوران قتل پاکستانی نژاد امریکی پولیس افسر مکمل اعزاز کے ساتھ سپرد خاک

امریکا کے شہر نیویارک میں ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر گولی کا نشانہ بننے والے پاکستانی نژاد امریکی پولیس افسر عدید فیاض کو سپرد خاک کر دیا گیا۔ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق عدید فیاض کی نماز جنازہ کے لیے نیویارک کی مکی مسجد مسلم کمیونٹی سینٹر میں سینکڑوں دوست، اہل خانہ اور ساتھی افسران جمع ہوئے۔26 سالہ عدید فیاض شادی شدہ اور 2 چھوٹے بچوں کے باپ تھے، ان کو گزشتہ ہفتے بروکلین میں ڈکیتی کی کوشش کے دوران گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔وہ اپنے بہنوئی کے ساتھ وہاں نقد رقم کے عوض کار خریدنے گئے تھے، 38 سالہ مبینہ ڈاکو رینڈی جونز نے رقم چھیننے کی کوشش کی اور مزاحمت کرنے پر عدید فیاض کے سر میں گولی مار دی۔اگرچہ حملے کے وقت عدید فیاض ڈیوٹی پر نہیں تھے، تاہم نیویارک پولیس ڈیپارٹمنٹ (این وائے پی ڈی) نے ان کی آخری رسومات کو اس طرح یادگار بنایا جیسے وہ کسی ایسے مقتول افسر کی آخری رسومات ہوں جو ڈیوٹی کے دوران مارا گیا۔پولیس کے موٹر سائیکل سوار نے پولیس ایمبولینس کے لیے راستہ صاف کیا، شرکا کی آمد کے پیش نظر آخری رسومات کے لیے مختص مقام کی جانب آنے والی شاہراہوں کو بند کر دیا گیا تھا۔اس موقع پر ہزاروں پولیس افسران چاک و چوبند کھڑے تھے جنہوں نے تابوت کو سلامی دی اور اطراف میں ہیلی کاپٹروں کی پرواز بھی جاری رہی۔ملحقہ سڑکوں کی طرح کونی آئی لینڈ ایونیو (جسے ’منی پاکستان‘ کے نام سے جانا جاتا ہے) کو بھی ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا تھا، عدید فیاض کو پنیلاون میموریل پارک قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ان کے والد صداقت فیاض نے اپنے بیٹے کو اعزاز دینے پر نیویارک پولیس ڈیپارٹمنٹ کا شکریہ ادا کیا اور حکومت پر زور دیا کہ وہ بندوقوں پر پابندی لگانے پر غور کرے کیونکہ اس سے کئی زندگیاں بچ سکتی ہیں۔نیو جرسی کے امام علامہ مقصود احمد قادری نے نماز جنازہ پڑھائی، نیویارک کے مسلم پولیس چیپلین امام طاہر کوکاج نے بھی مرحوم کے لیے دعا کی۔جنازے کے لیے سیکڑوں پاکستانی نژاد امریکیوں نے بھی بروکلین کی اس مسجد کا رخ کیا، مقتول افسر کی اہلیہ نے امریکی پرچم لہرایا جبکہ ان کی والدہ غم سے نڈھال نظر آئیں۔مشتبہ قاتل کو 8 فروری کو عدالت کے سامنے پیش کیا گیا جہاں اسے ضمانت کے بغیر حراست میں رکھنے اور قتل کی فردِ جرم عائد کرنے کا حکم دیا گیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں