تمام ’ نرم اہداف ‘کو سیکورٹی فراہم کرنا ممکن نہیں:آئی جی پی کشمیروجے کمار 118

بمنہ سرینگر کا لاپتہ اسکالر حزب المجاہدین میں شامل/آئی جی کشمیر

سرینگر ؍23،جون؍انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر زون ،وجے کماے نے کہا ہے کہ بمنہ سرینگر کے لاپتہ پی ایچ ڈیہ اسکالر نے عسکری تنظیم حزب المجاہدین میں شمولیت اختیار کی ہے ۔انہوں نے کہا ’اگر اُس کے گھر والے اُسے واپس لے آئے تو وہ (پولیس) اُسے گرفتار نہیں کرے گی ‘۔اطلاعات کے مطابق پلوامہ میں معرکہ آرائی کے دوران ہلاک ہونے والے سی آر پی ایف اہلکار کی آر ٹی سی ہمہامہ میں تعزیتی وگلباری تقریب کے حاشئے پرنامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہاکہ بمنہ سرینگر کا وہ نوجوان جو ٹریکنگ کے دوران وسطی کشمیر میں لاپتہ ہواتھا ، ملی ٹنسی میں شامل ہوا ہے اور اْس نے حزب المجاہدین میں شمولیت اختیار کی ہے۔انہوںنے کہا’ ہلال احمد ڈار نے جنگجووںکی صف میں شمولیت اختیار کی ہے‘۔ہلال کشمیر یونیورسٹی میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کررہا تھا اور وہ13جون کے روز گنگہ بل، گاندربل میں ٹریکنگ پر گیا تھا جہاں سے وہ واپس نہیں آیا۔ہلال کے افراد خانہ اور قریبی رشتہ داروں نے گذشتہ روز(سوموار کے روز) ایک احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے ہلال کی بازیابی کا مطالبہ کیا۔آئی جی پی کشمیر زون نے کہا ’جی ہاں !جہاں تک ہماری رپورٹس کا تعلق ہے ، بمنہ سرینگر کے پی یچ ڈی اسکالر ہلال احمد نے حزب المجاہدین میں شمولیت اختیار کی ہے ‘۔ان کا مزید کہنا تھا ’اگر اُس کے گھر والے اُسے واپس لے آئے تو وہ (پولیس) اُسے گرفتار نہیں کرے گی ‘۔ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق ہلال احمد جاں بحق حزب کمانڈر جنید صحرائی کا قریبی دوست تھا ۔یاد رہے کہ شہر خاص کے نواکدل علاقے میں جنید صحرائی اپنے ایک ساتھی کیساتھ معرکہ آرائی میں جاں بحق ہو ا تھا اور جنید صحرائی کی ہلاکت کے بعد ہلال بھی جنگجو ئیت کی طرف راغب ہوا ۔پولیس نے ہلال احمد کے افراد خانہ سے کہا ہے کہ وہ اپنے بیٹے سے اپیل کریں کہ وہ گھر لوٹ کر آئے ۔انہوں نے کہا ’اگر وہ واپس آتا ہے ،تو اُسے نہ گرفتار کیا جائیگا اور نہ ہی سلا خوں کے پیچھے دھکیل دیا جائیگا‘۔ْکے این ایس ؍

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں