بیٹی بچاو بیٹی پڑھاو اوریوگاپروگرام میں میڈیا کا کردار اہم//مودی
نئی دہلی، 18مارچ //۔ وزی اعظم نریندر مودی نے سوچھ بھارت مشن کی مثال لیتے ہوئے کہا کہ میں نے اس بات کو محسوس کیا ہے کہ میڈیا معاشرے پر مثبت اثرڈال سکتا ہے۔ تمام میڈیا ہاوسز نے سوچھ بھارت مشن کا پوری ایمانداری سے ساتھ لیا۔ وزیر اعظم نے جمعہ کے روز ملیالم روزنامہ ماتھربھومی کی صد سالہ تقریبات کے افتتاحی اجلاس میں یہ بات کہی۔ وزیراعظم ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے تقریب میں شامل ہوئے۔وزیر اعظم مودی نے کہا،یوگا، فٹنس اور بیٹی بچاو، بیٹی پڑھاوکو مقبول بنانے میں بھی میڈیا نے بہت حوصلہ افزا کردار ادا کیا ہے۔ یہ سیاست اور سیاسی جماعتوں کے دائرے سے باہر کے موضوعات ہیں اور آنے والے سالوں میں ایک بہتر قوم کی تعمیر کے بارے میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ مہاتما گاندھی کے نظریات سے متاثر ہو کر ماتھر بھومی کا جنم ہندوستان کی آزادی کی جدوجہد کو مضبوط کرنے کے لیے ہواتھا۔ مجھیماتھربھومی کی صد سالہ تقریبات کے موقع پر اس پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے خوشی ہورہی ہے۔ اس اخبار سے وابستہ لوگوں کو میری مبارکباد۔ انہوں نے کہا کہ ماتھر بھومی نوآبادیاتی حکمرانی کے خلاف ہم وطنوں کو متحد کرنے کے لیے پورے ہندوستان میں قائم ہونے والے اخبارات اور رسائل کی شاندار روایت کا ایک اہم حصہ ہے۔عالمی نقطہ نظر سے ہندوستان کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آج دنیا کو ہندوستان سے بہت سی توقعات وابستہ ہیں۔ جب کورونا وبائی مرض نے دستک دینا شروع کیا، تو خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ بھارت معاملات ٹھیک نہیں کر پائے گا۔ لیکن، ہندوستانی عوام نے ان ناقدین کو غلط ثابت کیا۔نوجوان ہنر مندوں پر اعتماد ظاہر کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا،ہندوستان کے باصلاحیت نوجوانوں سے چل رہا ہمارا ملک آتم نربھر کی طرف بڑھ رہا ہے۔ اس اصول کے مرکز میں ہندوستان کو معاشی سپر پاور بنانا ہے، جو ملکی اور عالمی ضروریات کو پورا کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہندوستان تکنیکی ترقی کے میدان میں عالمی رہنما ہے۔ صرف پچھلے چار سالوں میںیوپی آئی لین دین کی تعداد 70گنا سے تجاوز کر گئی ہے۔ یہ تعداد یقینی طور پر ہمارے لوگوں کی مثبت تبدیلیوں کو قبول کرنے کے جذبے کی عکاسی کرتی ہے۔اس سیقبل ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے، وزیر اعظم نے ماتھربھومی کی صد سالہ تقریب کے موقع پر سال بھر جاری رہنے والی تقریبات کا باقاعدہ افتتاح کیا۔ قابل ذکر ہے کہ ماتھربھومی کی اشاعت آج کے ہی دن 1923سے شروع ہوئی تھی۔ وہ سماجی اصلاحات اور ترقی سے متعلق مسائل کو آگے بڑھانے میں قائدانہ کردار ادا کرتا رہا ہے۔ اس میں قومی مفاد کے مسائل کو بھی اجاگر کیا گیا ہے۔ اس کے 15 ایڈیشن اور 11جرائد ورسالے ہیں۔
