ماسئمہ سرینگر میں سی آر پی ایف اہلکاروں پر فائرنگ ، ایک ہلاک ، دوسرا زخمی 77

یوکرین پر روس کا حملہ، پورا علاقے دھماکوں سے گونج اٹھا

حملے میں 40فوجیوں سمیت 50 افراد ہلاک
جوابی کارروائی میں 5 روسی طیارے اورایک ہیلی کاپٹرتباہ
سرینگر/24فروری//روس کے صدر ولادی میر پوتین کی جانب سے جمعرات کے روز روسی شہریوں کے تحفظکے لئے یوکرین پر فوجی آپریشن شروع کرنے کا اعلان کے بعد دارالحکومت کیف دھماکوں سے گونج اٹھاجس کے نتیجے میں ر وسی حملے میں اب تک 40 فوجی اور10 شہری ہلاک ہوئے ہیں۔یوکرین نے جبکہ جوابی کارروائی میں5 روسی طیارے اورایک ہیلی کاپٹرتباہ کرنے کا دعویٰ کیا ۔ ادھر حملوں کے بعد ملک میں مارشل لاء نافذ کیا گیا ہے ۔ اسی دورانکریملن نے اعلان کیا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوتین نے اپنے ترک ہم منصب رجب طیب ایردآن کے ساتھ فون بات چیت میں ماسکو کی جانب سے یوکرین کے متنازع علاقوں ڈونیٹسک اور لوگانسک جمہوریہ کی آزادی کو تسلیم کرنے کے فیصلے کی معروضی ضرورت پربات کی۔صدر پوتین نے کہا کہ انہوں نے مشرقی یوکرین کے دو الگ الگ علاقوں کی آزادی کو تسلیم کیا۔ سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق روس کے صدر ولادی میر پوتین نے جمعرات کے روز روسی شہریوں کے تحفظ کے لئے یوکرین پر فوجی آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔روس میں سرکاری ٹی وی میں قوم سے خطاب میں صدر پوتین کا کہنا تھا کہ یہ اقدام یوکرین کی طرف سے درپیش خطرات کے جواب میں شروع کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ روس کا مقصد یوکرین پر قبضہ نہیں ہے۔ روسی صدر نے قتل عام کی تمام ذمہ داری یوکرین کی حکومت پر عاید کی۔پوتین نے دیگر ممالک کو خبردار کیا کہ روس کے آپریشن میں مداخلت کی کسی بھی کوشش کا ایسا ردعمل دیا جائے گا جو کسی نے پہلے دیکھا نہ ہوگا۔روسی صدر کے خطاب کے بعد یوکرین کی حکومت نے ملک میں مارشل لاء کے نفاذ کا اعلان کر دیا۔ یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اپنے خطاب میں قوم کو یقین دلایا کہ ’’یوکرین ضرور فتح حاصل کرے گا۔‘‘روسی صدر نے یوکرین کی فوج سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر اپنے ہتھیار پھینک دے اور گھروں کو واپس لوٹ جائے۔ ان کے بقول روس یوکرین پر قبضہ کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا لیکن مشرقی یوکرین میں سویلین آبادی کے تحفظ کے لیے یہ حملہ ضروری تھا۔پوتین نے الزام عائد کیا کہ امریکہ اور اس کے اتحادی ماسکو کی جانب سے پیش کردہ سکیورٹی یقین دہانی اور یوکرین کو نیٹو اتحاد سے دور رکھنے کے روسی مطالبے کو نظر انداز کر رہے تھے۔روس کے اعلان کے فورا بعد یوکرین کے دارالحکومت کیف اور دیگر شہروں میں دھماکوں کی آواز سنی گئی۔ یوکرین کی پریذیڈینسی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق روسی حملے میں اب تک 40فوجی اور10شہری ہلاک ہوئے ہیں۔یوکرین نے جبکہ جوابی کارروائی میں 5 روسی طیارے اورایک ہیلی کاپٹرتباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔روسی حکام کا کہنا ہے کہ ان کے زمینی دستے یوکرین کے مختلف علاقوں میں داخل ہوگئے ہیں جبکہ یوکرین کا ائیرڈیفنس سسٹم تباہ کردیا گیا ہییوکرین کے وزیرخارجہ دیمترو کیلیبا نے کہا ہے کہ روسی صدرنے یوکرین پرحملہ کردیا۔ دارالحکومت کیف دھماکوں سے گونج اٹھا۔یوکرینی وزیرخارجہ دیمترو کیلیبا نے ٹویٹ میں کہا ہے کہ روسی صدرولادی میرپیوٹن نے یوکرین پرپوری قوت سے حملہ کردیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ دارالحکومت کیف سمیت کئی شہروں پرحملے کئے گئے ہیں، دنیا صدرپیوٹن کوروکے۔ یہ عملی اقدامات کرنے کا وقت ہے۔ہم ہرقیمت پراپنے ملک کا دفاع کریں گے اورکامیاب ہوں گے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق دارالحکومت کیف، ڈونباس، اڈیسہ ماریوپول سمیت یوکرین کے مختلف شہروں میں دھماکوں کی زوردار آوازیں ارہی ہیں۔ روسی فوج نے یوکرین کے فوجی اڈوں کو بھی میزائل حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔ادھر امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک بیان میں کہا کہ امریکا اور اس کے اتحادی روس کے اس بلا جواز اور بلا اشتعال حملے کا ایک متحد اور فیصلہ کن انداز میں جواب دیں گے۔صدر بائیڈن نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ یوکرین کے صدر زیلنسکی سے ان کی بات ہوئی ہے جس کے دوران انہوں نے روس کے حملے کی مذمت کی ہے۔صدر بائیڈن نے کہا کہ جی سیون ممالک کے رہنماؤں بات چیت کے بعد وہ جمعرات کو قوم سے خطاب کا ارادہ رکھتے ہیں۔برطانیہ کے وزیرِ اعظم بورس جانسن نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ صدر پوتین نے یوکرین پر حملہ کر کے قتل وغارت اور تباہی کے راستے کا انتخاب کیا ہے۔ ان کے بقول برطانیہ اور اس کے اتحادی فیصلہ کن انداز میں اس کا جواب دیں گے۔یوکرین میں پاکستانی سفیر ڈاکٹر نوئل کھوکھر نے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ ’میری طرف سے یوکرین میں موجود تمام پاکستانی طلبہ کو ہدایت ہے کہ آپ اپنی یونیورسٹیوں میں قیام کریں اور تعلیم پر توجہ دیں۔‘ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اگر صورتِ حال میں تبدیلی آتی ہے تو ہم نے تمام انتظامات کر رکھے ہیں اور آپ کو پہلے سے مطلع کر دیں گے۔‘

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں