بارہمولہ بانہال ریل سروس دوسرے دن بھی معطل 49

جموں کشمیر میں غفلت برتنے والے سرکاری ملازمین کے خلاف سرکاری شکنجہ مزید سخت

رواں ماہ میں اب تک چھ سرکاری ملازمین کو نوکری سے برطرف کیا گیا ، کارروائی آئندہ بھی جاری رہے گی
سرینگر/26نومبر/جموںکشمیر میں انتظامیہ نے غفلت شعاری کے مرتکب سرکاری ملازمین کے خلاف اپنا شکنجہ مزید سخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ا س دوران انتظامیہ نے رواں ہفتے آج تک 6سرکاری ملازمین کو نوکری سے برطرف کرلیا گیا ہے ۔ کرنٹ نیو زآف انڈیا کے مطابق جموں و کشمیر میں لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ لاپرواہ ملازمین کے خلاف سخت ہو گئی ہے۔ ریاست میں طویل عرصے سے غیر حاضر رہنے والے اساتذہ کی نشاندہی کے لیے ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ انتظامیہ نے تین روز میں چھ اساتذہ کی خدمات برطرف کر دیں۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ محکمہ تعلیم نے طویل عرصے سے ڈیوٹی سے غیر حاضر اساتذہ پر شکنجہ کسا ہے۔ محکمہ نے ایسے معاملات کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی بنا دی ہے جو غیر حاضر اساتذہ کی فہرست بنا رہی ہے جس کے تحت کارروائی کی جائے گی۔ آنے والے دنوں میں کئی اساتذہ کو مورد الزام ٹھہرایا جا سکتا ہے۔ اس کارروائی کے تحت گزشتہ تین دنوں میں کشمیر ڈویژن میں طویل عرصے سے غیر حاضر رہنے والے چھ اساتذہ کو محکمہ تعلیم نے برطرف کر دیا ہے۔کشمیر میں مخدوش حالات ور خراب ماحول کی آڑ میں اساتذہ کی بڑی تعداد بغیر بتائے ڈیوٹی سے غائب رہتی ہے۔ محکمہ کارروائی کے لیے ایسے اساتذہ کی فہرست جمع کر رہا ہے۔ ان میں سے جن چھ اساتذہ کو ڈائریکٹوریٹ آف سکول ایجوکیشن کشمیر نے برطرف کیا ہے وہ پانچ چھ سال سے ڈیوٹی سے غیر حاضر تھے۔یہ 1965 کے J&K سول سروس رولز والیوم A کے آرٹیکل 113 کے تحت نمٹائے گئے ہیں۔ ڈائریکٹوریٹ آف سکول ایجوکیشن سرینگر کے ڈائریکٹر تصدق میر حسین میر نے بتایا کہ انہیں کئی بار ڈیوٹی جوائن کرنے کے لیے کہا گیا لیکن ایسا نہ کرنے پر ان کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔ آئندہ بھی اس قسم کی کارروائیاں جاری رہیں گی۔یاد رہے کہ کشمیر ڈویژن میں ماضی میں حکومت نے ایسے ہی ایک معاملے میں پرنسپل اور اساتذہ کو برطرف کر دیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی محکمہ نے حال ہی میں پی ایم پیکج کے تحت تعینات ایک ٹیچر کو جعلی مارک شیٹ دینے پر برطرف کر دیا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں