ناقابل برداشت گرمی نے مختلف فصلوں کے علاوہ سیب کے باغات بھی متاثر کئے 0

ناقابل برداشت گرمی نے مختلف فصلوں کے علاوہ سیب کے باغات بھی متاثر کئے

سری نگر15 ستمبر/وادی کشمیر میں قریب80سال کی مدت کے بعد ماہ ستمبر میں گرمی نے سخت رخ دکھانا شروع کیا ہے وہی دوسری جانب سے اس ماہ میں مختلف قسم کے پھل باغات میں تیار ہے جن کو اس دھوپ کی شدت نے بڑے پیمانے پر متاثر کرنا شروع کیا ہے ۔جبکہ ماہرین باغار میں فوری طور آبپاشی کا مشورہ دیتے ہیں کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق جہاں وہ وادی کشمیر میں قریب 80سال کے بعدماہ ستمبر میں شدید گرمی کی وجہ سے سخت پریشان ہیں وہی دوسری جانب اب اس غیر موسمی تیزگرمی کے ،منفی اثرات دکھنے لگے ہیں ۔گزشتہ دو مہینوں سے زیادہ کے دوران بارش کی کمی اورجاری گرمی کی لہر نے کشمیر کے مختلف علاقوں میں سیب کی روایتی اقسام کو دھوپ میں جلنے کا باعث بنا ہے۔محکمہ باغبانی کے ماپرین نے بتایا کہ خشک موسم کے درمیان جاری گرمی کی لہر کا تازہ پھلوں پر یقینی اثر پڑے گا جن کی کٹائی ابھی باقی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس کا اثر زمین سے نمی کی مقدار میں کمی کی صورت میں پڑے گا جس کے نتیجے میں پھلوں کا سائز متاثر ہوگا۔انہوں نے کہا کہ “جو درخت طویل عرصے تک براہ راست سورج کی روشنی کے سامنے رہتے ہیں ان میں سورج کی تپش پیدا ہو جاتی ہے، انہوں نے کئی جگہوں پر سیب کی مزیدار اقسام میں سورج کے نشانات دیکھے۔ ماہر نے بتایا کہ مٹی میں نمی کی کمی اگلے سیزن میں بھی پھلوں کی پیداوار کو متاثر کرے گی۔انہوں نے وضاحت کی کہ اگلے سال کے پھل کے لیے کلیوں کی تشکیل اسی دوران ہوتی ہے۔نمی کی کمی کلیوں کی تشکیل اور پھول کو متاثر کرے گی اور اس طرح اگلے سال پھلوں کی پیداواری صلاحیت بھی متاثر ہوگی،” انہوں نے وضاحت کی۔ماہرین نے سیب کے کاشتکاروں کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے سیب کے باغات کی آبپاشی کو یقینی بنائیں تاکہ جاری گرمی کی لہر سے ہونے والے نقصان کو کم سے کم کیا جا سکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں