چاول کو لیکر مرکزی سرکار کا ایک اور بڑا فیصلہ ’’باسمتی چاول ‘‘کی برآمد پر پابندی عائد 0

چاول کو لیکر مرکزی سرکار کا ایک اور بڑا فیصلہ ’’باسمتی چاول ‘‘کی برآمد پر پابندی عائد

چاول کی خوردہ قیمتوں کو کنٹرول کرنے کی کوشش میں گھریلو سپلائی کو بڑھانے کیلئے مختلف اقدامات جاری / حکام
سرینگر /28اگست / مرکزی حکومت نے چاول کو لے کر اب ایک اور بڑا فیصلہ لیا ہے۔ اس کے تحت باسمتی چاول کی برآمد پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ تاہم اس میں حکومت کی جانب سے بعض شرائط کے ساتھ برآمدات کی اجازت دینے کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔ سرکاری معلومات کے مطابق پابندی کا اعلان کرتے ہوئے حکومت نے 1200 ڈالر فی ٹن سے زیادہ قیمت پر برآمد کرنے کی اجازت دے دی ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ اس سے کم قیمت پر باسمتی چاول کی برآمد کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ سی این آئی مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق وزارت تجارت کی جانب سے اس حوالے سے معلومات کا اشتراک کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ تجارتی فروغ دینے والا ادارہ ایگریکلچرل اینڈ پروسیسڈ فوڈ پراڈکٹس ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (اے پی آئی ڈی اے) 1200 ڈالر فی ٹن سے کم کے معاہدے رجسٹر نہیں کرے گا۔ ایسا کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ فوری اثر سے دیا گیا ہے۔ بتایا گیا کہ آنے والے وقت میں اس معاملے پر اپیڈا کی سربراہی میں ایک کمیٹی بنائی جائے گی۔ چاول کی خوردہ قیمتوں کو کنٹرول کرنے کی کوشش میں مرکزی حکومت گھریلو سپلائی کو بڑھانے کے لیے مختلف اقدامات کر رہی ہے۔اس وجہ سے لیا گیا فیصلہ قابل ذکر ہے کہ باسمتی چاول کی ایک خاص خوبی ہے اور اسے بڑی مقدار میں برآمد کیا جاتا ہے۔ وزارت تجارت کے اعداد و شمار کے مطابق، ہندوستان نے مالی سال 2022-23 میں 4.8 بلین ڈالر مالیت کا 4.56 ملین ٹن باسمتی چاول برآمد کیا۔ حکومت نے پہلے نان باسمتی اور اب باسمتی چاول کی برآمد پر پابندی لگانے کا فیصلہ ایل نینو موسمی طرز، مانسون سے متعلق خدشات کے پیش نظر کیا ہے۔جہاں ایل نینو کے ساتھ ساتھ گھریلو دستیابی اور موسمی خدشات کو حکومت کے اس فیصلے کی وجہ بتایا جا رہا ہے، وہیں اس فیصلے کے پیچھے ایک اور وجہ باسمتی چاول بھی ہو سکتی ہے۔ معاہدوں میں بہت فرق ہے۔ درحقیقت، اس ماہ باسمتی چاول کی اوسط کنٹریکٹ قیمت 1214 ڈالر/میٹرک ٹن رہی ہے تاہم، معاہدے بھی $359 فی میٹرک ٹن کی کم شرح پر کیے گئے ہیں۔ جو اوسط قیمت سے بہت کم ہے۔ ایسے میں حکومت کی طرف سے اپیڈا کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اس معاملے پر بات چیت کے بعد اس کے غلط استعمال کو روکنے کی کوشش کرے۔حکومت نے اس سے قبل گزشتہ ماہ 20 جولائی کو غیر باسمتی سفید چاول کی برآمد پر پابندی عائد کر دی تھی۔مرکز کے اس فیصلے کے بعد کئی ممالک کی مشکلات میں اضافہ ہوا جہاں سب سے زیادہ چاول ہندوستان سے برآمد کیا جاتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں