گزشتہ 20 برسوں میں دنیا بھر میں تقریباً 1700 صحافی مارے گئے 160

گزشتہ 20 برسوں میں دنیا بھر میں تقریباً 1700 صحافی مارے گئے

سرینگر/31دسمبر//پاکستان میں 93، افغانستان میں 81، صومالیہ میں 78 صحافی ہلاک ہوئے۔اور بھارت میں 35صافی مارے گئے ۔ آر ایس ایف دنیا بھر میں سال 2022میں 1700سے زائد میڈیا افراد ہلاک ہوچکے ہیں جن میں افغانستان، پاکستان،بھارت ، صومالیہ،ایران ، نائجریا ، امریکہ میں صحافیوں کو ہلاک کیا گیا ہے ۔ سی این آئی کے مطابق سال دوہزار بائیس صحافیوں کیلئے کافی نقصان دہ ثابت ہوا ہے مختلف حادثات، نامعلوم بندوق برداروں کے ہاتھوں،سرکاری ایجنسیوں کے ہاتھوں دنیا بھر میں 1700سے زائد میڈیا پرسن لقمہ اجل بن گئے ہیں۔ رپورٹرز وِدآوٹ بارڈرز کے شائع کردہ ایک تجزیے کے مطابق، گزشتہ 20 سالوں میں دنیا بھر میں تقریباً 1,700 صحافی مارے جا چکے ہیں، جو کہ سالانہ اوسطاً 80 سے زیادہ ہیں۔پیرس میں مقیم میڈیا کے حقوق کے لیے مہم چلانے والوں نے کہا کہ 2003 اور 2022 کے درمیان کی دو دہائیاں “خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جان لیوا دہائیاں تھیں جو معلومات کے حق کی خدمت میں ہیں۔آر ایس ایف کے سکریٹری جنرل کرسٹوف ڈیلوئیر نے کہا کہ “اعداد و شمار کے پیچھے ان لوگوں کے چہرے، شخصیات، ہنر اور عزم ہے جنہوں نے اپنی معلومات اکٹھی کرنے، سچائی کی تلاش اور صحافت کے لیے ان کے جذبے کے لیے اپنی جانیں قربان کی ہیں۔ آر ایس ایف نے کہا کہ صحافی کے طور پر کام کرنے کے لیے عراق اور شام سب سے خطرناک ممالک تھے، جو کہ گزشتہ 20 سالوں میں مجموعی طور پر 578 صحافی مارے گئے، یا دنیا بھر میں ہونے والے کل کے ایک تہائی سے زیادہ ہے۔اعدادوشمار کے مطابق بھارت کے مختلف علاقوں میں صحافیوں کے خلاف تشدد آمیز واقعات میں 35صحافی لقمہ اجل بن گئے ہیں۔ اس کے بعد میکسیکو (125 )فلپائن (107) پاکستان (93) افغانستان (81 )اور صومالیہ (78 )ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2012 میں 144 اور اس کے بعد کے سال 142 قتل ہوئے۔ لیکن یوکرین میں جنگ کی وجہ سے 2022 میں اموات میں ایک بار پھر اضافہ ہوا۔فروری میں روس کے حملے کے بعد سے یوکرین میں آٹھ صحافی مارے جا چکے ہیں۔ اس کا موازنہ گزشتہ 19 سالوں میں میڈیا کی کل 12 اموات سے ہے۔روس کے بعد یوکرین اس وقت میڈیا کے لیے یورپ کا سب سے خطرناک ملک ہے جہاں گزشتہ 20 سالوں میں 25 صحافی مارے جا چکے ہیں۔ آر ایس ایف نے بارہا اطلاع دی کہ جب سے ولادیمیر پوٹن نے اقتدار سنبھالا ہے، روس نے پریس کی آزادی پر منظم حملے دیکھے ہیں جن میں جان لیوا حملے بھی شامل ہیں۔ اس سال اب تک 58 صحافی اپنی ملازمت کرتے ہوئے مارے جا چکے ہیں، جو 2021 میں 51 تھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں