معروف نعت گو شاعر کے انتقال پر تعزیتی تقریبات   52

معروف نعت گو شاعر کے انتقال پر تعزیتی تقریبات  

شاعروں، ادیبوں اور قلمکاروں  نے کیا شاندار خراج عقیدت پیش
پلوامہ/تنہا ایاز/ضلع پلوامہ کے معروف نعت گو شاعر کے وفات پر وادی کی کئی ادبی تنظیموں کے علاوہ سماج کے دیگر طبقہ ہائے فکر سے وابستہ لوگوں نے زبردست رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا۔ ادھر کئی ادبی تنظیموں نے رتنی پورہ جاکر لواحقین کے ساتھ تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا۔ دریں اثناء جموں و کشمیر سول سوسائٹی فورم کے سربراہ فیاض اندرابی نے کہا کہ بزرگ نعت گو شاعر کے انتقال سے کشمیری زبان کو کافی نقصان پہنچا۔تفصیلات کے مطابق رتنی پورہ پلوامہ کے مشہور و معروف نعت گو شاعر غلام مصطفی امید گزشتہ روز دعائے اجل کو لبیک کہہ گئے۔ان ان کی وفات پر وادی بھر کی ادبی تنظیموں نے زبردست دکھ کا اظہار کیا۔وادی کی کئی ادبی تنظیموں نے رتنی پورہ پلوامہ جاکر وہاں مرحوم کے لواحقین کے ساتھ تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا۔اس دوران نوو ادبی کاروان پلوامہ کا ایک وفد تنظیم کے سربراہ و معروف شاعر و ادیب عبدالرحمان فدا کی صدارت میں مرحوم غلام مصطفی امید کے گھر جاکر وہاں لواحقین کے ساتھ اظہار تعزیت کر کے گہری ہمدردی کا اظہار کیا  اور مرحوم کی ایصال ثواب کے لئے دعا کی۔وفد میں نوو ادبی کاروان کے صدر سکندر ارشاد ،میر مجاہد ،فیاض دلگیر کے علاوہ دیگر شعرا شامل تھے۔اس موقع پر عبدل الرحمن فدا نے مرحوم کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم کا انتقال کشمیری زبان کے لیے ایک بہت بڑا سانحہ ہے اس خلا کو پر کرنا نہایت ہی مشکل ہے۔ انہوں نے مرحوم کے لواحقین کے ساتھ تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے ان کی بلندی درجات کے لیے دعا کی ہے۔اس دوران جموں و کشمیر سول سوسائٹی فورم کے سربراہ فیاض اندرابی نے رتنی پورہ پلوامہ کے بزرگوں نعت گو شاعر کے انتقال پر  گہرے صدمے کا اظہار کیا ہے۔نمائندے تنہا ایاز کے مطابق نعت گو شاعر  انتقال پر تعزیت پرسی کرنے والوں کا سلسلہ آج دوسرے روز بھی جاری رہا اور دیرگئے شام تک لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے رتنی پورہ جاکر لواحقین کے ساتھ تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں