جموں وکشمیر کے مفادات کو حاصل کرنے کیلئے متحدہونا ہوگا/غلام احمدمیر 55

عام شہریوں کی ہلاکتوں کی تحقیقات ہائی کورٹ جج کے ذریعے ہونی چاہئے /غلام احمدمیر

رامبن کے مزدورکی نعش لواحقین کوسونپ دی جائے (تاریگامی) تحقیقات شفاف ہو/منتظمین

سرینگر/ 19 نومبر/ حیدر پورہ جھڑپ کی جوڈیشری تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے پردیش کانگریس کے صدر نے مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے تاہم اس دوران عام لوگوں کوکسی قسم کی غضن نہیں پہنچنی چاہئے ۔ہائی کورٹ کے جج کے ذریعے ہلاکتوں کی تحقیقات ہونی چاہئیے نہ کہ جوڈیشری مجسٹریٹ کی انکوری ہونی چاہئے ۔اے پی آ ئی کے مطابق اندھرا گاندھی کی 102وی جنم دن کے موقعے پرمنعقد کی گئی تقریب کے حاشئے پر ذررائع ابلاغ کے ساتھ گفتگوکرتے ہوئے پردیش کانگریس کے صدرغلام احمدمیر نے حید رپورہ جھڑپ میں مارے گئے عام شہریوں کی ہلاکتوں کی شدیدالفاظ میں مزمت کرتے ہوئے جموں وکشمیرانتظامیہ سے مطالبہ کیاکہ ان ہلاکتوں کی ہائی کورٹ کے جج کے ذریعے مقررہ وقت کے اندر تحقیقات ہونی چاہئے او رملوث افراد کوبے نقاب کیاجاناچاہئے شفاف بنیادوں پرتحقیقات سے ہی دودھ کادودھ اور پانی کاپانی الگ ہوسکے ۔انہوںنے کہا جوڈیشل مجسٹریٹ تحقیقات واقعے پر پردہ ڈالنے کے مترادف ہے اور کانگریس کایہ مطالبہ ہے کہ ہائی کورٹ کے موجودہ جج کے مطابق ہی تحقیقات ہونی چا ہئے ۔انہوںنے کہا کہ کانگریس نے روز اول سے ہی نعیش ان کے لواحقین کوسونپ دی جائے تاکہ وہ ان کی آخری رسومات ادا کرسکے ۔انہوںنے کہاکہ عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائیاں عمل میںلائی جائے تاکہ اس دوران عام لوگوں کوکسی بھی طرح کی غضن نہیں پہنچنی چاہئے اور عام شہریوں کی حفاظت کوہر حال میں یقینی بنایاجائے ۔ادھراپنی پارٹی کے منتظمین اور سی پی آئی ایم کے ریاستی سیکریٹری محمدیوسف تاریگامینے کہا کہ رامبن کے مزدورکی نعش بھی ان کے لواحقین کے حوالے سونپ دینے کامطالبہ کیاکہ کیاسرکار نعشیں سونپ دینے میں بھی خوف محسوس کررہی ہے۔ انہونے کہا کہ نعشیں واپس کرنا حکومت کی زمہ داری اور مزیدطوالت کامظاہراہ نہیں کرنا چاہئے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں