53

حیدر پورہ انکائونٹر: پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن کا صدرجمہوریہ رام ناتھ کووند کو خط

غلط کار اہلکاروں کیخلاف قانون کے تحت کارروائی کا مطالبہ

بدقسمت واقعات جموں و کشمیر کے عوام اور حکومت ہند کے درمیان خلیج کو وسیع کرنے کاباعث

سری نگر:۱۹،نومبر//کئی سیاسی جماعتوں کے اتحادپیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن پی اے جی ڈینے پیر کے متنازعہ حیدر پورہ انکاؤنٹرکے حوالے سے صدر جمہوریہ ہند رام ناتھ کووند کو ایک خط بھیجا ہے، جس میں اُن پر زور دیا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ملوث’غلطی کرنے والے اہلکاروں‘ کو کتاب اور قانون کے تحت سزا دی جائے۔خیال رہے جموں و کشمیر کی حکومت نے جمعرات کی رات کو مارے گئے 2شہریوں کی لاشوں کو اہل خانہ کو واپس کر دیا جبکہ لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے’انکاؤنٹر‘کی مجسٹریل انکوائری کا حکم دیا۔اوراس حکم کی تعمیل کرتے ہوئے ضلع ترقیاتی کمشنر سری نگرنے اے ڈی سی کی قیادت میں ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دیکر اُنھیں 15دنوںمیں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔جے کے این ایس کے مطابق عوامی اتحادبرائے گپکارالائنس پی اے جی ڈی کی کی طرف سے صدر ہند کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ15 نومبر 2021 کی شام حیدر پورہ، سری نگر میں پیش آنے والے المناک واقعہ نے عوام میں زبردست غصہ پیدا کیا ہے۔اوراس بدقسمت واقعے میں3 شہری مشتبہ حالات میں مارے گئے۔ عوامی اتحادبرائے گپکارالائنس نے استدعاکی ہے کہ یہ واقعہ ایک وقتی یعنی ٹائم بائونڈ عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہے تاکہ اصل حقائق کو بے نقاب کیا جائے اور عوام کے سامنے لایا جائے۔خط میں مزیدلکھاگیاہے کہ یہ بتانے کی ضرورت ہے کہ اس طرح کے بدقسمت واقعات جموں و کشمیر کے لوگوں اور حکومت ہند کے درمیان خلیج کو وسیع کرتے ہیں اور اس لئے کسی بھی قیمت پر ان سے گریز کیا جانا چاہیے۔عوامی اتحادبرائے گپکارالائنس کے ارسال کردہ خط میں صدرجمہوریہ سے کہاگیاہے کہ ہم آپ کو یاد دلائیں گے کہ جموں و کشمیر کا نظم و نسق آپ کے نام پر لیفٹیننٹ گورنر کے ذریعہ چلایا جا رہا ہے جو ایک ایجنٹ کے طور پر کام کر رہے ہیں اور اس لئے آپ پر ایک بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ قانون کی حکمرانی کو یقینی بنائیں۔ اور ملوث غلطی کرنے والے اہلکاروں کو قانون کے تحت سزا دی جائے گی۔پی اے جی ڈی نے مزیدلکھا ہے کہ ہم اس طرح کے واقعات کے متاثرین کی لاشیں اٹھانے اور ان کے اہل خانہ کو مذہبی روایات کے مطابق ان کی تدفین کے انتظام کے حق سے محروم کرنے کے عمل کو بھی آپ کے نوٹس میں لائیں گے۔ حیدر پورہ کے بدقسمت واقعے میں بھی تین شہریوں کی لاشیں سیکورٹی فورسز اٹھا کر لے گئیں اور مبینہ طور پر ان کی رہائش گاہوں سے100 کلومیٹر دور دفن کر دی گئیں۔جبکہ نعشوںکی باعزت تدفین کے حق کو ہندوستان کے آئین کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی انسانی قانون میں بھی تسلیم کیا گیا ہے۔پی اے جی ڈی نے کہا کہ میتوں کو کسی بھی حالت میں تدفین کے حق سے انکار نہیں کیا جا سکتا جس میں نام نہاد امن و امان کا مسئلہ بھی شامل ہے۔ اسی طرح سوگوار خاندانوں کو بھی یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنے مذہبی رسومات کے مطابق میت کی تدفین کا اہتمام کریں۔ پچھلے کچھ سالوں سے ایسے حقوق کی معافی کے ساتھ خلاف ورزی کی گئی ہے، موجودہ صورت میں ان حقوق سے انکار کیا جا رہا ہے۔پی اے جی ڈی نے مزیدلکھا ہے کہ ہم آپ عالی جناب سے درخواست کریں گے کہ اس معاملے میں مداخلت کریں۔ یہ معاملہ انتہائی تشویشناک ہے اور فوری کارروائی کا مطالبہ کرتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں