50

پی اے جی ڈی کے سربراہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ، صدر رام ناتھ کووند کو خط لکھ ارسال کریں گے

’قابل اعتماد اورمعتبرتحقیقات‘ کاہوگامطالبہ

ہم متحد ہو کر آواز اٹھائیں گے اور کشمیر کو قبرستان میں تبدیل نہیں ہونے دیں گے: محمدیوسف تاریگامی

سری نگر:۱۸، نومبر//نیشنل کانفرنس کے صدر اورPAGDکے سربراہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ، صدر رام ناتھ کووند کو خط لکھ کر حیدر پورہ انکاؤنٹر کی ’’قابل اعتماد تحقیقات‘‘ کا مطالبہ کریں گے۔جے کے این ایس کے مطابق جمعرات کو پیپلز الائنس برائے گپکار اعلامیہ (PAGD) کے ترجمان نے محمدیوسف تاریگامی نے یہ بات میڈیا کو بتائی۔این سی اورپی ڈی پی سمیت لگ بھگ نصف درجن سیاسی پارٹیوںکے اتحاد PAGDکی جمعرات کوہوئی ایک ہنگامی میٹنگ ،جس میں خانہ نظربندی کے باعث محبوبہ مفتی شریک نہیں ہوسکیں ،کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے PAGD کے ترجمان نے محمدیوسفتاریگامی نے کہاکہ حیدر پورہ انکاؤنٹر کی عدالتی تحقیقات ہونی چاہیے۔انہوںنے کہاکہ ہم نے یہ بھی فیصلہ کیا کہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ،ملک کیصدر رام ناتھ کووندکو ایک خط بھیجیں گے جس میں ہم نے کہا ہے کہ اس کی معتبر تحقیقات ہونی چاہیے۔ محمدیوسف تاریگامی کاکہناتھاکہ ہم نے کہا ہے کہ حیدرپورہ انکائونٹرکی معتبر انکوائری ہونی چاہیے اور ہم سمجھتے ہیں کہ صرف عدالتی انکوائری ہی درست ہے۔انہوں نے کہا کہ واقعہ میں ملوث افراد کے ساتھ قانون کے مطابق نمٹا جائے۔ محمدیوسف تاریگامی نے کہاکہہم سمجھتے ہیں کہ اس میں ملوث افراد قطع نظر ان کے عہدے کے قانون کی خلاف ورزی کرنے والے ہیں اور سزا کے مستحق ہیں۔انہوںنے کہاکہ ستم ظریفی یہ ہے کہ متعدد مسائل بشمول کوویڈ، سیکورٹی وجوہات اور دیگر کا حوالہ دیتے ہوئے تدفین کی اجازت نہیں دی جارہی ہے جو کہ آئین کے خلاف ہے۔پی اے جی ڈی کے ترجمان محمدیوسف تاریگامی نے کہاکہ ہم نے ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی قیادت میں متاثرہ خاندانوں سے ملنے کا فیصلہ کیا تھا اور پولیس کو اس کے بارے میں مطلع کیا تھا، لیکن اجازت نہیں دی گئی۔انہوں نے کہا کہ یہ وقت سیاست کرنے کا نہیں ہے بلکہ غم اور غم کا دور ہے۔ محمدیوسف تاریگامی نے کہاکہ ہر کوئی حیدر پورہ میں ہونے والی اموات پر سوگوار ہے۔ اگر واقعات نہ رکے اور لاشیں واپس نہ کی گئیں تو ہم آواز اٹھانے کے لئے ہر دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ارکان پارلیمنٹ بھی مسائل کو پارلیمنٹ میں اٹھائیں گے۔محمدیوسف تاریگامی نے کہاکہ پورا کشمیر صورتحال کو سمجھتا ہے اور ہم متحد ہو کر آواز اٹھائیں گے اور کشمیر کو قبرستان میں تبدیل نہیں ہونے دیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم یہاں سیاسی عمل پر بات کرنے کے لئے نہیں ہیں۔ ہم حکومت سے الیکشن کرانے کی بھیک نہیں مانگ رہے ہیں۔ انہیں نہ ہونے دیں۔ ہم اپنے لوگوں کی زندگیوں کا تحفظ چاہتے ہیں۔ یہی ہماری فکر ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہم جموں کے لوگوں سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ ہم زندگیوں، آئین، ادارے کو بچانے کے لیے ایک ساتھ ہیں، جو عام آدمی کی حفاظت کی ضمانت دیتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں