پیپلز کانفرنس کاحیدر پورہ واقعہ کے خلاف زبردست احتجاج مظا ہرہ 54

پیپلز کانفرنس کاحیدر پورہ واقعہ کے خلاف زبردست احتجاج مظا ہرہ

مقتول شہریوں کی لاشوں کی واپسی کا مطالبہ۔ حاضر سروس جج کے ذریعہ عدالتی تحقیقات شروع کرنے کی مانگ

سرینگر/18نومبر/ جموں و کشمیر پیپلز کانفرنس نے آج حیدر پورہ انکاؤنٹر میں مارے گئے شہریوں کی لاشوں کی واپسی اور اس معاملے میں ہائی کورٹ کے ایک حاضر سروس جج کے ذریعہ عدالتی تحقیقات شروع کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا ہے ۔سی این آئی کو موصولہ بیان کے مطابق سنگرمال سرینگر میں ہونے والے اس مظاہرے میں پی سی کے سینکڑوں کارکنوں نے شرکت کی۔ جس کی قیادت پارٹی کے سینئر رہنما عبدالغنی وکیل اور خورشید عالم نے کی جے کے پی سی کے سینئر نائب صدر عبدالغنی وکیل، سینئر رہنما خورشید عالم، راجہ اعزاز، سلیمان بٹ، مدثر کریم، منصور بندے، سلمان بخاری سمیت سینکڑوں کارکنوں نے آج سرینگر میں ہونے والے احتجاج میں شمولیت اختیار کی۔ اس موقع پر پارٹی کے سینئر نائب صدر عبدالغنی وکیل نے کہا کہ حیدر پورہ انکاؤنٹر کو جب غیرجانبداری اندازسے دیکھا جائے تو شکوک و شبہات کا شکار ہے اور اس ضمن میںغیرجانبدارانہ تحقیقات کے بعد ہی اصل حقائق سامنے آ ئیں گے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ الطاف بٹ اور ڈاکٹر مدثر گل کی لاشیں ان کے لواحقین کو واپس کی جائیں تاکہ لواحقین کو انصاف کی فراہمی یقینی بنایا جا سکے۔ہمارے صدر جناب سجاد لون نے متاثرین کے خاندانوں کو انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے وزیر اعظم سے ذاتی مداخلت کی اپیل کی ہے۔ جج کریں تاکہ تحقیقات میں غیر جانبداری شک و شبہ سے بالاتر ہو، یہ ضروری ہے کہ نہ صرف انصاف فراہم کیا جائے بلکہ تحقیقات کی غیر جانبداری کے بارے میں تمام شکوک و شبہات کو بھی دور کیا جائے ہم ہندوستان کے ہر میڈیا آؤٹ لیٹ اور سول سوسائٹی سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس مسئلے کو سنجیدگی کے ساتھ اٹھائیں۔صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پی سی لیڈرمحمد خورشید عالم نے کہا کہ اگر لاشیں لواحقین کو واپس نہ کی گئیں تو یہ بہت بڑی ناانصافی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ حقائق جاننے کے لیے غیر جانبدارانہ تحقیقات ہونی چاہیے۔وزیر اعظم ملک کے محافظ ہونے کے ناطے ہر انسانی جان کی اہمیت کو یقینی بنائیں ہم آزادانہ تحقیقات، انصاف اور لواحقین کو لاشوں کی واپسی کا مطالبہ کرتے ہیں۔صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پی سی لیڈرمحمد خورشید عالم نے کہا کہ اگر لاشیں لواحقین کو واپس نہ کی گئیں تو یہ بہت بڑی ناانصافی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ حقائق جاننے کے لیے غیر جانبدارانہ تحقیقات ہونی چاہیے۔وزیر اعظم ملک کے محافظ ہونے کے ناطے ہر انسانی جان کی اہمیت کو یقینی بنائیں ہم آزادانہ تحقیقات، انصاف اور لواحقین کو لاشوں کی واپسی کا مطالبہ کرتے ہیں۔انہوںنے کہا کہ بطور سرپرست ہندوستان کے وزیر اعظم کو آگے آنا چاہئے اور ان خاندانوں کی فریاد سننا چاہئے۔ اس ملک کی دو بیٹیاں سوگوار ہیں اور آپ کی عزت نفس کو اسلامی طریقوں کے مطابق مناسب تدفین کے لیے لاشوں کی واپسی سے شروع کرتے ہوئے انصاف کی فراہمی کی ذمہ داری قبول کرنی ہوگی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں