کولگام کے چیان دیوسر علاقہ میں سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے مابین معرکہ آرائی 52

کولگام مسلح تصادم آرائیوں میں دو اعلیٰ کمانڈروں سمیت پانچ جنگجو جاں بحق

حزب ضلع کمانڈر شاکر نظیر سال 2018سے سرگرم تھا ، شہری اور پولیس اہلکاروں کی ہلاکت میںملوث تھا / آئی جی پی کشمیر

سرینگر/18نومبر/جنوبی ضلع کولگام کے پمبئی اور گوپال پورہ علاقوں میں سیکورٹی فورسز اور جنگجوئوں کے مابین ہوئی دو مسلح تصادم آرائیوں میں دو اعلیٰ کمانڈروں سمیت پانچ جنگجو جاں بحق ہو گئے ہیں ۔ پولیس کے مطابق جھڑپوں میں جاں بحق ہوئے جنگجوئوں میں سے حزب ضلع کمانڈر شاکر نظیر جو کہ سال 2018سے سرگرم تھا جبکہ دوسرا ٹی آر ایف کمانڈر افاق سکندر تھا ۔سی این آئی کے مطابق کوگام کے پمبئی اور گوپال پورہ علاقوں میں سیکورٹی فورسز اور جنگجوئوں کے مابین دو مسلح تصادم آرائیاں ہوئی جس دوران دو اعلیٰ کمانڈروں سمیت پانچ جنگجو جاں بحق ہو گئے ۔ پولیس نے دونو ں جھڑپوں میں پانچ جنگجوئوں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دونوں جھڑپوں میںمارے گئے جنگجوئوں میں سے دو اعلیٰ کمانڈر تھے جن میں سے ایک کا تعلق عسکری تنظیم حزب جبکہ دوسرا ٹی آر ایف کا تھا ۔ آئی جی پی کشمیر وجے کمار نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ اعلیٰ جنگجو اور حزب کمانڈر شاکر نظیر جو سال 2018سے سرگرم تھا دو ساتھیوں سمیت پمبئی جھڑپ میںمارا گیا ، جبکہ اس سے قبل پولیس نے ٹویٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ گوپال پورہ جھڑپ میں ٹی آر ایف کمانڈر آفاق سکندر ہلاک ہو گیا ۔ پولیس کے مطابق آفاق سکندر لون ولد محمد سکندر لون ساکنہ رے کرپرن شوپیان اور عرفان مشتاق لون ولد مشتاق احمد لون ساکنہ سید چیک آونیورہ گوپال پورہ جھڑپ میں مارے گئے ۔ پولیس کے منطابق آفاق سکندر شہری ہلاکتوں پر فورسز پر حملوں میں ملوث تھا ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس ریکارڈ میں آفاق سکندر پولیس اہلکار نصیر احمد وگے کی ہلاکت میں ملوث تھا ۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ سکندر غیر مقامی مزدور شنکر کمار کی ہلاکت میںملوث تھا جبکہ انہوں نے کئی بار سیکورٹی فورسز کو نشانہ بنا کر گرینیڈ بھی داغے ۔ اور ایس ایچ او منزگام پر بھی انہوں نے حملہ کیا جس میں چار پولیس اہلکار زخمی ہو گئے ۔ اسی طرح سے پولیس نے پمبئی جھڑپ کے بارے میں بھی بیان جاری کرتے ہوئے بتایا کہ جھڑپ میں تین جنگجو مارے گئے جن میں سے ایک ضلع کمانڈر تھا ۔انہوںنے بتایا کہ تینوں جنگجو کا تعلق حزب سے تھا اور شاکر نجار ساکنہ پونی پورہ کولگام ضلع کمانڈر کے بطور تھا جبکہ ان کے ہمراہ سیمر نجار ساکنہ کنی پورہ شوپیان بھی تھا اور تیسرے جنگجو کی ابھی تک شناخت نہ ہو سکی ۔ انہوں نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ تیسرے جنگجو کی شناخت اسلم ڈار حزب ضلع کمانڈر کے بطور ہوئی تاہم ابھی تک اس بارے میں مکمل تفصیلات مہیا نہیں ہو سکی اور ن کے ڈی این اے نمونے حاصل کئے گئے ہیں ۔ شاکر نجار کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ و ہ اپریل سال 2018سے سرگرم تھا اور پولیس و سیکورٹی فورز کو انتہائی مطلوب تھا ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں