کشمیر سیاحت کے شعبے میں "سنہری دور" کا مشاہدہ کر رہا ہے ،پچھلے چند ماہ میں 80 لاکھ سیاح وارد کشمیر 61

حیدر پور ہ واقعہ کی معیاد بند مجسٹر ئیل تحقیقات ہوگی /لیفٹنٹ گورنر

لیکن مہلوکین کی نعشیں واپس کی جائے تاہم ان کے بچے آخری دیدار تو کر سکے / لواحقین

سرینگر/18نومبر/جموں کشمیر حکومت نے حیدر پور ہ واقعہ کی معیاد بند مجسٹر ئیل تحقیقات کے احکامات صادر کئے ہیں ۔ ادھر لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ میں یقین دہانی کرانا چاہتا ہوں کہ کسی کے ساتھ نا انصافی نہیںہو گی ۔ سی این آئی کے مطابق جموں کشمیر سرکار نے جمعرات کو حیدر پورہ واقعہ کیلئے معیاد بند تحقیقات کے احکامات صادر کئے ہیں۔ اس ضمن میں سماجی وئب سائٹ ٹویٹر پر اپنی ایک ٹویٹ میں جموں کشمیر کے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے لکھا کہ ’’ اے ڈی ایم رینک کے آفیسر کو حیدر پور واقعہ کی معیاد بند مجسٹرئیل تحقیقات کیلئے حکم دیا گیا ہے‘‘ ۔ انہوں نے مزید لکھا کہ رپورٹ پیش ہونے کے ساتھ ہی موزن کارروائی کی جائے گی ۔ لیفٹنٹ گورنر نے مزید لکھا کہ ’’ جموں کشمیر حکومت عام شہریوں کی زندگیوں کا تحفظ دینے کیلئے وعدہ بند ہے اور میں یقین دہانی کرانا چاپتا ہوں کہ کسی کے ساتھ ناانصافی نہیںہو گی اور انصاف فراہم کیا جائے گاــ‘‘۔ادھرمجسٹر ئیل تحقیقات کے احکامات صادر کرنے پر لیفٹنٹ گورنر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے حیدر پورہ سرینگر میں مارے گئے افراد کے لواحقین نے مطالبہ کیا کہ انہیں نعشیں فراہم کی جائے تاکہ وہ اور مہلوکین کے بچے ان کا آخری دیدار کرسکے جبکہ ساتھ ہی امید ظاہر کی کہ تحقیقات سے انہیں انصاف فراہم ہو گا ۔ سی این آئی کے مطابق حیدر پورہ جھڑپ میں مارے گئے الطاف احمد ڈار اور مدثر گل کے لواحقین کی جانب سے احتجاجی مظاہروں کے بعد جموں کشمیر انتظامیہ نے واقعہ کی معیاد بند مجسٹر ئیل تحقیقاتی احکامات صادر کئے ہیں جس پر انہوں نے لیفٹنٹ گورنر کا شکریہ ادا کیا تاہم انہوں نے مطالبہ کیا کہ نعشیں انہیں واپس فراہم کی جائے ۔ ایک مقامی خبر رساں ایجنسی کے ساتھ بات کرتے ہوئے الطاف احمد کے بردار عبد المجید بٹ نے کہا کہ لیفٹنٹ گورنر نے اگرچہ واقعہ کی تحقیقات کے احکامات صادر کئے ہیں تاہم ہمیں الطاف کی نعش واپس کر دی جائے ۔ انہوںنے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ تحقیقات کو آخری مرحلہ تک لیا جائے گا اور سچ کو سامنا لایا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ یہی ہے کہ ہمیں الطاف کی نعش واپس کر دی جائے تاکہ ہم اور ان کے بچے آخری دیدار کر سکے ۔ انہوں نے کہا کہ میں لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اس معاملے میں ذاتی مداخلت کرکے ہمیں نعش واپس کرانے میں رول ادا کریں ۔ ادھر بانہا ل سے تعلق رکھنے والے عامر احمد نامی کے اہل خانہ نے بھی پولیس کے دعوئوں کو مستر دکرتے ہوئے کہا کہ ہمارا لخت جگر سرینگر میں اپنی روز ی روٹی کما رہا تھا ۔ عامر کے والد نے کہا کہ میں نے خود ہی جنگجوئوں کو ہلاک کیا ہے اور میرا بیٹا سرینگر میں مزدوری کرکے روزی روٹی کما رہا تھا ۔ انہوں نے بھی مطالبہ کیا کہ میرے بیٹے کی نعش مجھے جلد واپس کر دی جائے ۔ قابل ذکر ہے کہ اس سے بل بھی بدھ کو ڈاکٹر مدثر گل کی اہلیہ نے بھی پریس کالونی سرینگر میں احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ ڈاکٹر مدثر گل کی نعش انہیں واپس کی جائے تاکہ وہ ان کی آخری رسومات ادا کر سکے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں