حیدر پورہ میں3شہریوںکی ہلاکت کادعویٰ
جموں:۱۷،نومبر//سابق وزیراعلیٰ اورپی ڈی پی کی صدرمحبوبہ مفتی نے پارٹی کے دیگر رہنماؤں کے ساتھ بدھ کو جموں میں حیدر پورہ انکاؤنٹر میں عام شہریوں کی مبینہ ہلاکت کے خلاف احتجاج کیا۔ے کے این ایس کے مطابق پی ڈی پی کے دفتر کے باہر مظاہرہ کیا گیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پیر کو ہونے والے انکاؤنٹر میں 3 شہری مارے گئے ہیں۔محبوبہ مفتی نے کہاکہ میں احتجاج کر رہی ہوں کیونکہ یہ حکومت عسکریت پسندی کے نام پر شہریوں کو مارتی ہے۔ کوئی نہیں جانتا کہ عسکریت پسند مارے جا رہے ہیں۔ حال ہی میں 3 شہری مارے گئے ہیں۔ حکومت نے مؤخر الذکر کے مطالبے کے باوجود ان کی لاشوں کو اہل خانہ کے حوالے کرنے سے انکار کر دیا۔محبوبہ مفتی نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایاکہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ (حیدر پورہ) انکاؤنٹر میں 3 شہری مارے گئے۔ انکاؤنٹر میں مارے جانے والے شہریوں کو OGWs قرار دینا ایک فیشن بن گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ ان کے پاس یہ ظاہر کرنے کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ وہ اوئور گراؤنڈ ورکرز (OGWs) تھے۔محبوبہ مفتی نے کہاکہ ایسے واقعات لوگوں میں ہمارے خلاف مزید غصہ پیدا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم اس واقعے کی جوڈیشل انکوائری چاہتے ہیں۔ قصورواروں کو سخت سزا دی جانی چاہیے۔بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو نشانہ بناتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا تھاکہ جموں و کشمیر کے مسئلے کو فوج کے ذریعے حل کرنے کی بی جے پی کی حکمت عملی بالکل غلط ہے۔ اگر جموں و کشمیر کے لوگ جھک جاتے تو 1947 میں پاکستانی حملے کے سامنے کھڑے نہ ہوتے۔