زاکورہ جھڑپ میں مارے گئے عسکریت پسندوں کا تعلق کولگام اور پلوامہ سے جنوبی کشمیر سے اب جنگجو سرینگر کا رخ کرتے ہیں ، ان کے خلاف کارورائی جاری صحافی فہد شاہ کے خلاف تین کیس درج ، وہ عسکریت پسندی کو بڑھائوا دینے میںملوث / آئی جی پی کشمیر 59

حیدر پورہ سرینگر جھڑ پ میں غیر ملکی جنگجو اس کے ساتھی سمیت چار افراد جاں بحق / آئی جی پی کشمیر

مالکان مالک الطاف کراس فائرنگ کے دوران از جاں ہو گیا ، مدثر گل جنگجوئوں کا معاون کارکن تھا

مدثر نے حیدر کو کرایہ کے کمرہ میں پنا دی تھی ، جھڑپ کے مقام سے دو پستول ، چھ موبائیل اور کمپوٹر بر آمد

سرینگر/16نومبر/حیدر پورہ جھڑپ میں غیر مقامی جنگجو حیدر ، اس کا مقامی معاون ساتھی سمیت چار افراد کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے آئی جی پی کشمیر وجے کمار نے کہا کہ مکان مالک الطاف احمد کراس فائرنگ کے دوران از جاں ہو گیا جبکہ چوتھا مدثر جو کہ جنگجوئوں کیلئے بالائی زمین کارکن کے بطور کام کر رہا تھا اور اور انہوں نے حیدر کو کرایہ کے مکان میں پنا ہ دی تھی ۔ سی این آئی کے مطابق پولیس کنٹرول روم سرینگر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی پی کشمیر وجے کمار نے کہا کہ سوموار کی شام دیر گئے حیدر پورہ علاقے میں جھڑپ کے دوران غیر مقامی جنگجو ، اور ان کے معاون مقامی ساتھی سمیت بالائی زمین کارکن کے بطور کام کرنے والے شخص سمیت چار افراد ہلاک ہو گئے ۔ انہوں نے کہا کہ علاقے میں جنگجوئوں کی موجودگی کی مصدقہ اطلاع ملنے کے بعد سوموار کی شام جموں کشمیر پولیس ، سی آر پی ایف اور فوج نے مشترکہ طور پر علاقے کو محاصرے میںلیکر وہاں تلاشی آپریشن شروع کر دیا جس دوران وہاں موجود جنگجوئوں نے سیکورٹی فورسز پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے ساتھ ہی علاقے میں جھڑپ شروع ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ جو نہی سیکورٹی فورسز اس مکان جس میں جنگجو ئوں چھپے بیٹھے تھے کے قریب پہنچیں تو وہاں موجود جنگجو ئوں نے فورسز پر فائرنگ شروع کردی، جس کے جواب میں فورسز اہلکاروں نے بھی مورچہ زن ہوئے اور اس طرح سے با ضابطہ پر علاقے میں جھڑپ شروع ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی جھڑپ میں غیر ملکی جنگجو جس کی حیدر کے بطور ہوئی ہے جو کہ پاکستان کا تھا جبکہ اس کا ایک اور ساتھی جو بانہال سے تھا مارا گیا ۔ انہوں نے بتایا کہ اس کے علاوہ کراس فائرنگ میں مکان مالک الطاف احمد ڈار جو کہ ابتدائی گولی باری کے نتیجے میں شدید طور پر زخمی ہو گیا کو علاج کیلئے اسپتال پہنچایا گیا تاہم بعد میں وہ زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھا ۔جبکہ ساتھ ہی وہا ں ایک اور مدثر گل نامی شخص تھا وہ بھی ہلاک ہو گیا ۔۔وجے کمار نے مزید کہا کہ جس مکان میں عسکریت پسند چھپے ہوئے تھے اْس مکان کا ایک حصہ مکان مالک الطاف احمد ڈار نے مدثر احمد نامی ایک شخص کو کرائے پر دیا تھا۔آئی جی پی کے مطابق مدثر احمد وہاں غیر قانونی طور پر ایک کال سینٹر چلانے کے علاوہ عسکریت پسندوں کے لیے خفیہ ٹھکانہ بھی مہیا کررہا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جھڑپ کے دوران عسکریت پسندوں کے معاون مدثر احمد کو بھی ہلاک کیا گیا اس کے علاوہ مکان مالک الطاف احمد ’’کراس فائرنگ‘‘ کے دوران ہلاک ہوگیا۔ آئی جی پی نے کہا کہ ’’یہ معلوم نہیں کہ الطاف احمد حفاظتی اہلکاروں کی جانب سے چلائی گئی گولی سے ہلاک ہوا یا عسکریت پسندوں کی گولی سے، یہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد ہی معلوم ہوسکے گا۔‘‘انہوں نے کہا کہ ’’ جھڑپ کے دوران ہلاک ہوئے دونوں مقامی افراد کے جسد خاکی کو امن و قانون برقرار رکھنے کے لیے لواحقین کے سپرد نہیں کیا گیا بلکہ انہیں ہندوارہ میں پولیس کی نگرانی میں دفن کیا گیا، جس میں ان کے اہل خانہ کو بھی مدعو کیا گیا۔‘‘پریس کانفرنس کے دوران آئی جی پی نے مدثر احمد کے حوالے سے کہا کہ وہ عسکریت پسندوں کو ایک مقام سے دوسرے مقام منتقل کرنے کا کام انجام دے رہا تھا، ان کے مطابق، جمالٹہ، سرینگر میں بھی حیدر نامی عسکریت پسند کو لانے اور لے جانے کا کام بھی مدثر نے ہی انجام دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مدثر کے بارے میں تمام ڈیجٹیل شہادت حاصل کی جا رہی ہے اور انہیں جلد ہی میڈیا کے ساتھ شیئر کیا جائے گا ۔ وجے کمار نے مزید کہا کہ جھڑپ کے مقام سے دو پستول ، چھ موبائیل فون اور ایک کمپوٹر بھی بر آمد کر لیا گیا ہے جبکہ اس معاملے میں کیس درج کرکے تحقیقات شروع کر دی گئی ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں