اے ٹی ایم گارڈز کے خلاف اجرت میں کٹوتی سراسر ناانصافی؍حکیم یاسین 59

اے ٹی ایم گارڈز کے خلاف اجرت میں کٹوتی سراسر ناانصافی؍حکیم یاسین

یومیہ اجرت پر کام کرنے والوں مرحلہ وار باقاعدہ بنانے کیلئے ایل جی منوج سنہا سے کی اپیل

سرینگر؍؍15 نومبر؍ پیپلز ڈیموکریٹک فرنٹ کے چیئرمین اور سابق وزیر حکیم محمد یاسین نے جے اینڈ کے بینک اے ٹی ایم گارڈز کے خلاف من مانی تنخواہوں میں کٹوتی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے سراسر ناانصافی اور ظلم و زیادتی قرار دیا ہے۔ایس این ایس کے مطابق اتوار کو جاری ہونے والے ایک بیان میں حکیم یاسین نے جے کے بینک اے ٹی ایم گارڈز کے خلاف ماہانہ 2000 روپے کی اجرت میں کٹوتی کو سراسر ناانصافی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مرکزکی طرف سے جاری کردی کم از کم اجرت ایکٹ کے تحت یہ کارکنان 500 روپے یومیہ اجرت کے حقدار ہیں اور ان کیلئے ضروری ہے کہ ایکٹ کے مطابق ادائیگی کی جائے۔ انہوں نے غریب یومیہ اجرت والوں کی حالت زار کے تئیں بے حسی کا مظاہرہ کرنے پر حکومت پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا کہ ان کی اجرت میں اضافہ کرنے کے بجائے، مارکیٹ میں آسمان چھوتی مہنگائی کے پیش نظرجے کے بینک حکام نے ایک نجی سیکورٹی ایجنسی کے ساتھ مل کر ان کے خلاف تنخواہوں میں تیزی سے کٹوتی کا سہارا لیا ہے جو ہر طرح سے ناقابل قبول اور ناقابل برداشت ہے۔سیکورٹی گارڈز کو مرکزکی طرف سے جاری کردہ کم از کم اجرت ایکٹ کے تحت ہنر مند کارکنوں کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے اور وہ مرکزی ایکٹ کے تحت 500 روپے فی دن اجرت کے حقدار ہیں۔ پی ڈی ایف چیئرمین نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر میں انہیں کم از کم 350 روپے فی دن یعنی ساڑھے دس ہزار روپے کے بطور ماہانہ تنخواہ ملنا چاہیے لیکن جے اینڈ کے بینک ایک غیر اخلاقی سیکیورٹی کمپنی کی خدمات حاصل کرکے غریب سیکیورٹی گارڈز کو ساڑھے پانچ ہزارروپے ماہانہ لینے پر مجبور کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ اے ٹی ایم گارڈز پچھلے مہینے تک پریگرین گورڈنگ سیکیورٹی کمپنی کی طرف سے ساڑھے 7ہزار روپے کے علاوہ 1620 روپے کا CP فنڈ بھی حاصل کررہے تھے۔حکیم یاسین نے جے کے بینک کے حکام پر زور دیا ہے کہ وہ نئی سیکیورٹی کمپنی کا معاہدہ منسوخ کرے اور تمام اے ٹی ایم گارڈز کو اس کے باقاعدہ بینک رولز پر رجسٹر کریں تاکہ مستقبل میں ایسے حالات پیدا نہ ہوں۔ایس این ایس کے مطابق پی ڈی ایف چیئرمین نے ایل جی منوج سنہاسے بھی اپیل کی ہے کہ وہ مختلف سرکاری اور نیم سرکاری محکموں میں یومیہ اجرت پر کام کرنے والوں کی شکایات کو مزید تاخیر کے بغیر دور کریں اور ان کی خدمات کو مرحلہ وار باقاعدہ بنائیں تاکہ ان کے تاریک مستقبل کے بارے میں غیر یقینی اور بے چینی ختم ہو۔ حکیم یاسین نے کہا کہ وہ حقیقی کارکن ہیں جو عوامی ترسیل کے مجموعی نظام کو زمین پر چلاتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں