جموںوکشمیر میں بدترین بجلی بحران جاری 66

مرکزی سرکاری جموں وکشمیر کی زمینی صورتحال کو سمجھنے کیلئے تیار نہیں / ساگر

مرکزی حکومت کی جموں وکشمیر پالیسی کے منفی نتائج سامنے ، لوگوں میں بھی بے چینی سرائیت کر گئی
سرینگر/15نومبر/نیشنل کانفرنس کے جنرل سکریٹری علی محمد ساگر نے کہا کہ نیشنل کانفرنس محض ایک سیاسی جماعت نہیں بلکہ ایک مضبوط ، منتظم اور مستحکم عوامی تحریک ہے جس کو لوگوں نے اپنی عظیم قربانیوں اور گرم گرم لہو سے سینچاہے۔ اُنہوں نے کہا کہ اِس جماعت کو ہمیشہ لوگوں کی پشت پناہی اور تعاون حاصل رہا ہے جس کی بدولت یہاں لوگوں کے بنیادی اور جمہوری حقوق حاصل ہوئے۔ اُنہوں نے کہا کہ اِسی جماعت کی عظیم کارناموں، تاریخی اور انقلابی اقدامات کی بدولت یہاں شخصی راج کا خاتمہ ہوا اور عوامی راج کی بنیاد پڑی جن سے پنچایت راج، امدادباہمی اور دیگر جمہوری اداروں کا قیام عمل میں لایا گیا۔ سی این آئی کے مطابق اِن باتوں کا اظہار انہوں نے آج پارٹی ہیڈکوارٹر پر مختلف علاقوں سے آئے ہوئے عوامی وفود خاص کر نیشنل کانفرنس کے عہدیداران اور کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اُنہوں نے کہا کہ مخلص اور بے لوث کارکنوں کی قربانیوں کی بدولت ہی نیشنل کانفرنس لوگوں کے دلوں پر راج کررہی ہے اور انشااللہ مستقبل میں بھی یہ جماعت لوگوں کی خدمت کرتی رہے گی۔ اُنہوں نے کہا کہ مرحوم شیر کشمیر شیخ محمد عبداللہ کی عظیم قیادت کی بدولت ہی ۸۰ فیصدی لوگوں کو زمین پر مالکانہ حقوق، زرعی اصلاحات، پریس پلیٹ فارم کی آزادی، ووٹ پرچی کا حق، مفت تعلیم اور عوامی راج کی حکومت حاصل ہوئی اور صدیوں کی غلامی سے لوگوں کو نجات ملی۔ انہوں نے کہا کہ اِس جماعت کے اولین معماروں، عوام کے مقبول اور بزرگ جانثاروں، قوم اور وطن پرست لیڈران نے ناقابل برداشت مصائیب اور مشکلات جھیلے لیکن لوگوں کے مفادات کی پاسبانی نہ چھوڑی۔ اُنہوں نے کہا کہ یہاں تک کہ اِن رہنماؤں ، کارکنوں، ذی شعور شہریوں کے خلاف بے بنیاد مقدمات اور سازشیں بھی رچائی گیں جو بعد میں بالکل لغو، فرضی اور جعلی ثابت ہوئیں اور اِس جماعت کے ازلی دشمنوں کو رسوائی کا سامنا کرنا پڑا۔ ساگر نے کہا کہ بدقسمتی کی بات ہے کہ مرکزی سرکاری جموں وکشمیر کی زمینی صورتحال کو سمجھنے کیلئے تیار نہیں ہے۔ مرکزی حکومت کی جموں وکشمیر پالیسی کے منفی نتائج سامنے آرہے ہیں اور لوگوں میں بھی بے چینی اور غیر یقینیت سرائیت کر گئی ہے۔ انہوں نے نئی دلی کو مشورہ دیا کہ غیر سنجیدہ اور غیر دانشمندانہ فیصلوں کا جائزہ لیا جائے اور جموں و کشمیر پر ان کے منفی اثرات کا بھی مشاہدہ کیا جائے۔ جنرل سکریٹری نے کہا کہ نئی دلی کو چاہئے کہ جموں وکشمیر کے تئیں اپروچ میں تبدیلی لائی جائے اور یہاں حالات کو پٹری پر لانے کیلئے جمہوریت کی بحالی کیساتھ ساتھ لوگوں کے حقوق بھی بحال کئے جائیں۔اس موقعے پر پارٹی کے سینئر نائب صدر محمد سعید آخون بھی موجود تھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں