جموںوکشمیرکی تازہ ترین صورتحال امن قانون کے معاملات پر تبادلہ خیال
سرینگر/ 13 نومبر/ جموں وکشمیر میں امن ترقی کو یقینی بنانے کے لئے اٹھائے گئے اقدامات اور نیم فوجی دستوں کی اضافی تعیناتی ے ضمن میں لیفننٹ گورنر کی جانب سے مرکزی وزیر داخلہ کو جانکاری فراہم کی گئی، جبکہ وزیرداخلہ نے کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لئے جموںو کشمیر انتظامیہ کو ہرطرح کی مددفراہم کرنے کایقین دلایا لیفٹننٹ گورنر اور وزیرداخلہ کے درمیان ملاقات کے بعد زمینی سطح ہرمزیدتبدیلیاں رونماء ہونے کے بارے میں امکانات کا بھی اظہار کیاجارہاہے ۔اے پی آ ئی نیوز ڈیسک کے مطابق بارہ نومبر کو جموں کشمیرکے لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا نے نئی دہلی میں وزیرداخلہ امیت شاہ کے ساتھ خصوصی ملاقات کی جو ایک گھنٹے پرجاری رہی اس ملاقات کے دوران لیفٹننٹ گورنر نے وزیرداخلہ کوجموں وکشمیرکی تازہ ترین صورتحال کے بارے میں جانکاری فراہم کی۔ ملاقات کے دوران جموں کشمیرمیں اضافی نیم فوجی دستوںکا معاملہ بھی زیربحث لایاگیاکہ ٹارگٹ کلنگ کوروکنے کے لئے اب جموںو کشمیرانتظامیہ نے کس طرح کے اقدامات اٹھائے ہیں بلکہ امن قانون کی صورتحال شر پسند عناصرکی کارروائیوں کوروکنے کے لئے بھی اٹھائے گئے اقدامات پرتبادلہ خیال کیاگیا ۔سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق مرکزی وزیرداخلہ نے جموںو کشمیرکادورہ کرنے کے بعد نیم فوجی دستوں کی جو55کمپنیاں امن قانون کی صورتحال کوبرقرار رکھنے کے لئے تعینات کی ا سے صاف ظاہرہوتا ہے کہ حدبندی کمشن کاکام آخری مرحلے میں ہے اور کمشن کی جانب سے اپنی رپورٹ دسمبر کے وسطہ تک سامنے لانے اور مرکزی وزارت داخلہ کی جانب سے حدبندی کے سلسلے میں مفصل رپورٹ سامنے لانے کے بعد جموںو کشمیرمیں اسمبلی الیکشن کرانے کے لئے راہ ہموار ہوسکتی ہے اور مرکزی حکومت جموںو کشمیر میں اسمبلی الیکشن کرانے کے سلسلے میں سنجیدہ ہے جسکی وجہ سے نیم فوجی دستوں کی 55کمپنیاں تعینات کی گئی ہے تاکہ جب الیکشن کمشن آف انڈیا کی جانب سے اسمبلی الیکشن کرانے کے ضمن میں حالات کاجائزہ لیاجائے تو حالات پرُامن ہواور جموںو کشمیرمیں اسمبلی الیکشن کے لئے ساز گار ہوسیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق گورنراوروزیرداخلہ نے اس ملاقات کے دوران اسمبلی الیکشن پربھی تبادلہ خیال کیاگیا اور جموںو کشمیرکی مجموعی صورتحال کوبھی زیربحث لایاگیا۔ سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق آنے والے دنوں کے دوران جموں وکشمیرمیں مزید تبدیلیاں دیکھنے کوملے گی جہاں سرکاری اداروں میںتبدیلیوں اور تقرریوں کے احکامات صادر کئے جائینگے وہی امن قانون کی صورتحال کوبرقرار رکھنے عسکریت سے نمٹنے کئے لئے بھی مزیداقدامات اٹھانے کے سلسلے میں احکامات صادر کئے جائینگے ۔