پلوامہ میں منشیات فروش گرفتار،ممنوعہ نشیلی ادویات ضبط 11

جموں وکشمیرمیں منشیات کی تجارت،پیداوار،نقل وحمل اوراستعمال وعادت کا خطرناک رُخ

تقریباً 6 لاکھ لوگ منشیات سے متعلق مسائل میں مبتلاء

منشیات کا استعمال کرنے والے 90 فیصدافرادکی عمر17سے33سال:حکام کاانکشاف

ٹھوس نتائج حاصل کرنے کیلئے ایک لائحہ عمل کا مسودہ تیار کیا جائے:چیف سکریٹری کی ہدایت

سری نگر:۱۳، نومبر: : جموں و کشمیر میںمنشیاات کے دھندہ اورمنشیات کی لت خطرناک رُخ اختیار کرگئی ہے ،کیونکہ مرکزی زیرانتظام علاقے میں تقریباً 6 لاکھ لوگ منشیات سے متعلق مسائل سے متاثر ہیں اور 90 فیصد منشیات کا استعمال کرنے والوںکی عمر17سے33سال ہے۔اس معاملے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، چیف سکریٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے منشیات کی لعنت کے محاذ پر ٹھوس نتائج حاصل کرنے کیلئے ایک ایکشن پلان بنانے پر زور دیا۔انہوںنے ہدایت دی کہ کشمیراورجموں دونوں صوبوں کے ڈویژنل کمشنر، ضلعی ترقیاتی کمشنر اور دیگر متعلقین کو شامل کرکے ایک مقررہ وقت کے اندر زمینی نتائج حاصل کئے جائیں۔جے کے این ایس کے مطابق چیف سکریٹری (سی ایس) ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے جمعہ کوجموںمیں نارکو کوآرڈی نیشن سنٹر کی ریاستی سطح کی کمیٹی کی پہلی میٹنگ کی صدارت کی اور جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں منشیات کی لعنت سے نمٹنے کیلئے وسیع پروجیکٹ کی شکل کا خاکہ پیش کیا۔حکام نے بتایا کہ جموں و کشمیر گولڈن کریسنٹ کے قریب واقع ہے جو دنیا کی80 فیصد افیون پیدا کرتا ہے اور اسے منشیات کی غیر قانونی تجارت کا اہم ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔کھپت سے متعلق ایک سروے رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے، حکام نے کہا کہ جموں و کشمیر میں منشیات سے متعلق مسائل سے متاثر ہونے والے 6 لاکھ لوگ ہیں جو کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے کی تقریباً 4.6 فیصد آبادی ہے جس میں سے90 فیصد منشیات متاثرین کی عمر 17سے33سال ہے۔چیف سکریٹری نے جموں و کشمیر میں پوست اور بھنگ کی پیداوار کے ساتھ ساتھ سرحد پار نقل و حمل سے متعلق اعداد و شمار مرتب کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں منشیات اور ان کے مصنوعی مشتقات کی موجودگی کا اندازہ لگایا جا سکے۔منشیات کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے، چیف سیکرٹری نے ایک کثیر جہتی حکمت عملی کی تشکیل پر زور دیا جس میں نافذ کرنے والے اداروں کی مناسب تربیت، منشیات کی جانچ کی صلاحیت میں اضافہ، غیر قانونی پیداوار اور تجارت کا اندازہ، ضبطی اور تباہی، ملزمان کی گرفتاری اور سزا،نیزمشاورت اور متاثرین کی بحالی شامل ہے۔ چیف سکریٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے ایک ذیلی کمیٹی کی تشکیل کی ہدایت دی جس میں کشمیراورجموں دونوں صوبوں کے ڈویژنل کمشنر، ضلعی ترقیاتی کمشنر اور دیگر متعلقین کو شامل کرتے ہوئے ایک مقررہ وقت کے اندر ٹھوس، زمینی نتائج کے حصول کے لئے ایک ایکشن پلان یالائحہ عمل کا مسودہ تیار کیا جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں