76

عسکریت پسندوں کے حملے میںفوجی کرنل ، تین فوجی اہلکاروں سمیت 7افراد ہلاک

وزیر دفاع نے حملے کی مذمت کی ، فوج اور فورسز نے علاقے کو محاصرے میں لیکر حملہ آوروں کی تلاش شروع کی

سرینگر/13نومبر// منی پور میں مائو نواز جماعتوں سے تعلق رکھنے والے عسکریت پسندوں نے ایک فوجی قافلے پر گھات لگاکر حملہ کیا جس میں ایک فوجی کرنل اور دیگر تین فوجی ہلاک ہوئے ہیںجبکہ اس حملے میں کرنل کے اہلخانہ کے تین افراد بھی ہلاک ہوچکے ہیں۔جبکہ متعدد فوجی اہلکار زخمی بھی ہوئے ۔ اس حملے کی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے مذمت کرتے ہوئے کہاکہ حملہ آوروںکو کسی بھی صورت میںبخشا نہیں جائے گا۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق شمال مشرقی ریاست منی پور میں فوج کے قافلہ پر گھات لگا کر کئے گئے حملہ میں ہندوستانی فوج کے ایک کرنل، ان کی اہلیہ اور بیٹے سمیت کم از کم 7 افراد جان بحق ہو گئے۔ این ڈی ٹی وی نے دفاعی ذرائع کے حوالہ سے یہ اطلاع فراہم کی۔ رپورٹ کے مطابق یہ حملہ اس علاقہ میں برسوں میں ہونے والے سب سے مہلک حملوں میں سے ایک ہے۔ یہ واقعہ ہفتہ کی صبح تقریباً 10 بجے منی پور کے چرا چاند پور ضلع میں میانمار سرحد کے نزدیک پیش آیا۔ پولیس ذرائع نے این ڈی ٹی وی کو بتایا کہ موقع پر وقفہ وقفہ پر گولی باری ہو رہی ہے۔رپورٹ کے مطابق قافلہ پر جس وقت گھات لگاکر حملہ کیا گیا 46 آسام رائفلز کے کمانڈنگ آفیسر کرنل ویپلو تریپاٹھی اس وقت ایک فارورڈ کیمپ میں گئے تھے اور وہ وہاں سے واپس لوٹ رہے تھے۔ منی پور کے وزیر اعلیٰ این بیرون سنگھ نے آرمی آفیسر اور ان کے اہل خانہ کی موت کی تصدیق کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شدت پسندوں کو پکڑنے کے لئے جوابی آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔وزیر اعلیٰ نے ٹوئٹ میں لکھا، ’’46 آسام رائفلز کے قافلہ پر بزدلانہ حملہ کی مذمت کرتا ہوں، جس میں کمانڈنگ آفیسر اور ان کے اہل خانہ سمیت کچھ جوانوں کی آج موت ہو گئی ہے۔ ریاستی پولیس اور نیم فوجی دستہ دہشت گردوں کو پکڑنے کے کام پر لگے ہوئے ہیں۔ مجرموں کو جلد انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے گا۔منی پور میں ہوئے حملہ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ’’چرا چاند پور، منی پور میں آسام رائفلز کے کانوائی پر بزدلانہ حملہ انتہائی تکلیف دہ اور قابل مذمت ہے۔ ملک نے سی او 46 اے آر کے سی او اور ان کے کنبے کے دو افراد کو کھو دیا۔ متاثرہ اہل خانہ کے ساتھ میری تعزیت۔ قصورواروں کا جلد انصاف سے سامنا ہوگا۔‘‘

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں