مودی سرکار اردو زبان و ادب کے فروغ کے لیے سنجیدہ 58

مودی سرکار اردو زبان و ادب کے فروغ کے لیے سنجیدہ

سرکار نے زبان کی ترقی اور ترویج کیلئے بجٹ میں 150فیصد ی اضافہ کیا

سرینگر/13نومبر// مودی سرکار اردو زبان کے فروغ کیلئے سنجیدہ نے اور وزیر اعظم کی قیادت والی حکومت پر اردو ختم کرنے کا الزام بے بنیاد ہے ۔ وزیر اعظم نے اس زبان کے فروغ کیلئے بجٹ میں 150فیصد ی اضافہ کیا ہے ۔ یہ زبان دنیا کے باقی ملکوں جیسے امریکہ، کنیڈا۔ روس، چین، برطانیہ، جرمنی وغیرہ میں بھی پھیل رہی ہے اور مشرق وسطیٰ کے ممالک میں بھی اردو کی نئی بستیاں آباد ہورہی ہیں‘۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق ین سی پی یو ایل کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عقیل احمد کا کہنا ہے کہ نریندر مودی کی سربراہی والی موجودہ مرکزی سرکار اردو زبان و ادب کے فروغ کے لئے انتہائی سنجیدہ ہے۔قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عقیل احمد نے کہا کہ موجودہ سرکار پر اردو ختم کرنے کا الزام سراسر بے بنیاد ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اردو زبان و ادب کا مستقبل نہ صرف ہندوستان میں بلکہ دنیا بھر میں تابناک اور روشن ہے۔ ڈاکٹر عقیل احمد نے کہا کہ ’موجودہ نریندر مودی کی سرکار اردو زبان و ادب کے فروغ کے لئے انتہائی سنجیدہ ہے جس کا ثبوت یہ ہے کہ اس سرکار نے این سی پی یو ایل کے بجٹ میں 150 سو فیصد اضافہ کیا ہے‘۔انہوں نے کہا کہ ’جو باتیں ہورہی ہیں کہ موجودہ سرکار اردو ختم کرنا چاہتی ہے وہ صرف ایک پروپیگنڈا ہے جس کی کوئی بنیاد ہی نہیں ہے‘۔ انہوں نے اردو کے مستقبل کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ اردو زبان کا مستقبل نہ صرف ہندوستان میں بلکہ پورے دنیا میں تابناک اور روشن ہے۔ڈاکٹر عقیل احمد نے کہا کہ ’اردو کا مستقبل روشن ہے ہم پچاس برسوں سے سنتے آرہے ہیں کہ اردو ختم ہو رہی ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ اس کی مقبولیت میں دن بہ دن اضافہ ہو رہا ہے ملک کی شاید ہی کوئی ریاست ہوگی جہاں اردو بولنے اور پڑھنے والے نہ ملیں گے‘۔ انہوں نے کہا کہ ’اردو دنیا کے باقی ملکوں جیسے امریکہ، کنیڈا۔ روس، چین، برطانیہ، جرمنی وغیرہ میں بھی پھیل رہی ہے اور مشرق وسطیٰ کے ممالک میں بھی اردو کی نئی بستیاں آباد ہورہی ہیں‘۔انہوں نے کہا کہ اردو انگریزی کی طرح دنیا میں رابطے کی زبان بننے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ موصوف ڈائریکٹر نے کہا کہ این سی پی یو ایل سال میں بچوں کے لئے دو سے تین سو کتابیں شائع کرنے کے علاوہ ہر سال چالیس سے پچاس نئی ادبی کتابیں بھی شائع کرتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں