دہلی ہائی کورٹ نے ٹیرر فنڈنگ کیس میں 76

این آ ئی اے کی خصوصی عدالت نے چار افرادکودس بارہ سال قید اور جرمانے کی سزاسنائی

محمدیوسف شاہ عرف صلاح الدین سمیت کئی ملوث افرادکومفرورقرار دیا

سرینگر/ 26 اکتوبر/عسکریت کوفروغ دینے ملک دشمن سرگرمیاں انجام دینے کے الزام میں نئی دہلی این آ ئی اے کی خصوصی عدالت نے حز ب المجاہدین کے 12 میں سے چار کارکنوں کو 12اور 10سال قید 10اور 15ہزار روپے بالترتیب جرمانہ اداکرنے کی سزاسنائی ۔اے پی آ ئی کے مطابق آین آئی اے کی خصوصی عدالت نے نئی دہلی میں ایک خصوصی فیصلے کے دوران این آ ئی اے کی جانب سے جموں وکشمیر میں عسکریت کوفروغ دینے ملک دشمن سرگرمیاں انجام دینے لوگوں سے زبردستی رقومات حاصل کرنے کے سلسلے میں این آئی اے کی جانب سے بارہ افرادے خلاف دائر کئے گئے چارج شیٹ کے مطابق چار گرفتار افرادکودس اوربارہ سال قیداور دس اور پندرہ ہزار روپے جرمانہ اداکرے کی سزا سنائی۔ این آ ئی اے کی خصوصی عدالت نے محمدشفیع شاہ عرف ڈاکٹرعرف داود عرف نثار کو بارہ سال قیداور پندرہ ہزار کاجرمانہ طالب لالی عرف وسیم عرف ابوعمر کودس سال قیداوردس ہزارکاجرمانہ مظفر احمدڈار عرف غزنوئی عرف علی محمدڈارکوبارہ سال قیدبامشقت اورپندرہ ہزار جرمانہ کے علاوہ مشتاق احمدلون عرف مشتاق عالم کودس سال قید اور دس ہزارروپے جرمانہ اداکرنے کی سزا سنائی ۔خصوصی عدالت نے این آئی اے کی جانب سے 2011میں جموںو کشمیر افکٹ ٹرس رلیف ٹرسٹ کے ذریعے حز ب المجاہدین کوفروغ دینے لوگوں سے رقومات حاصل کرنے کے ضمن میں حزب المجاہدین کے سر براہ محمدیوسف سیدعرف سیدصلاح الدین کے علاوہ بارہ افراد کے خلاف 27ستمبر 2011کوایف آئی آر زیرنمبر 11/2011U/S120BIPC 121AIPC sec17,18A 18B 20 38 40UAPL actدرج کیاتھا۔ این آئی اے کی جانب سے چار افراد کو اس سلسلے میں گرفتار کیاگیا جوپچھلے دس برسوں سے زیرحراست ہے 8 حزب المجاہدین کے سرگرم عسکریت پسند ہے جبکہ ممنوعہ حز ب المجاہدین کے سربراہ محمدیوسف شاہ عرف سید صلاح الدین پاکستانی زیرانتظام کشمیر میں مقیم ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں