بھارت اگر سینٹرل ایشاء تک رسائی چاہتاہے توراستہ پاکستان سے ہو کرجاتاہے /عمران خان 11

بھارت اگر سینٹرل ایشاء تک رسائی چاہتاہے توراستہ پاکستان سے ہو کرجاتاہے /عمران خان

پاکستانی وزیراعظم عادت سے مجبور ہے ہرفورم پرکشمیر راگ کی ذکرکرنا ان کی مجبوری بن گئی /بھارتی وزارت خارجہ

سرینگر/ 26 اکتوبر/سینٹرل ایشاء تک اگر بھارت کورسائی حاصل کرنی ہے توراستہ پاکستان سے ہوکرجاتاہے موجودہ حالات میںمزاکرات کی گنجائش نہیں تاہمیشہ بات چیت کو تاکیزیا نہ بنانے کاعندیہ دیتے ہوئے پاکستان کے وزیراعظم نے سعودی عرب کے شہرریاض میں تاجربرادری سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بھارت پاکستان تو پڑوسی ملک ہے اور اگر کوئی تنازہ ہے تووہ مسئلہ کشمیر جس کے حوالے سے اقوام متحدہ میں کئی قراردادیں اب بھی التواء میں پڑی ہوئی ہے ۔پاکستانی وزیراعظم کے بیان کوبے وقت اور بے محل قرار دیتے ہوئے بھارت کی وزارت خارجہ نے کہا کہ ہرایک فورم پرمسئلہ کشمیر کواُجاگرکرنا پاکستان کی اب عادت بن گئی ہے او آئی سی میں شامل کئی ممالک اب جموں وکشمیر میں سرمایہ کاری کی طرف گامزن ہوئے ہیںاور پاکستانی وزیراعظم کو معلوم نہیں کون فکرستارہی ہے کہ وہ کشمیرکے بارے میں بیان دینے سے گریزنہیں کرتے ہے ۔اے پی آئی کے مطابق سعودی عرب کے شہرریاض میں تاجربرادری اور سرمایہ کاروں سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بھارت بر صغیر کاآبادی اور رقبے کے لحاظ سے بہت بڑا ملک ہے اور اگربھارت اپنی تجارت کوفروغ دینے کامتمنی ہے اور سینٹرل ایشاء تک رسائی حاصل کرنا چاہتاہے تو راستہ پاکستان سے ہوکرجاتاہے ۔انہوںنے کہا کہ بھارت کی سینٹرل ایشاء تک رسائی اور تجارت کوفروغ دینے کے لئے پاک بھارت تعلقات بہتر تعلقات وقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ خطے میں کشیدگی تناؤ کاجوماحول بناہوا ہے ا سے ختم کیاجا سکے اور دونوں ممالک ترقی کی راہ پرگامزن ہوسکے ۔پاکستانی وزیراعظم نے اس بات کابھی اعتراف کیاکہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر اگرچہ دونوں ممالک کے مابین فی الحال بات چیت کے امکانات موجونہیں ہے تاہم رُکے پڑے مزاکرات کوہمیشہ تاکیزیا ہی نہیں بناسکتے ۔انہوںنے کہا کہ بھارت پاکستان کے مابین کشمیر مسئلہ اختلاف کی بنیاد ی وجہ ہے اور پاکستان اس مسئلے کوباہمی بات چیت کے ذریعے حل کرانے کاہمیشہ سے خواہش مندرہاہے ۔انہوںنے کہاکہ پاکستان نے کئی بار بھارت کوبات چیت کے لئے مدعو کیاتاہم مثبت جواب نہیں مل پایا۔ادھر بھارت کی وزارت خارجہ نے پاکستانی وزیراعظم کے بیان کوعادت سے مجبور قراردیتے ہوئے کہا کہ او آئی سی میں شامل کئی ممالک جموں وکشمیرمیں سرمایہ کاری کرنے کی راہ پرگامزن ہوگئے ہے اور پاکستانی وزیراعظم کوکشمیر مسئلہ ستارہاہے پاکستان نے کشمیرکے ایک حصے پرزبردستی قبضہ جمایاہے جس سے حل کرنے کی ضرورت ہے بہتر تعلقات بندوق کی گن گرج میں قائم نہیں ہوسکتے بہترتعلقات کے لئے پاکستان کوماحول سازگار بنانا ہوگااور اعتماد کی بحالی کے لئے سنجیدہ نوعیت کے اقدامات بھی اٹھانے ہونگے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں