جموں اینڈ کشمیر کلچرل اکیڈیمی کی طرف سے مُصوری کے قومی کیمپ کا انعقاد 58

جموں اینڈ کشمیر کلچرل اکیڈیمی کی طرف سے مُصوری کے قومی کیمپ کا انعقاد

ڈویژنل کمشنر کشمیر پی، کے، پولے نے کیا افتتاح

رپورٹ: جمیل انصاری/ جموں و کشمیر میں مصوری کے فن کو بڑھاوا دینے کے مقصد سے اکیڈیمی آف آرٹ، کلچر اینڈ لینگویجز کی طرف سے مصوری کے قومی کیمپ کا انعقاد کیا گیا ہے۔قومی سطح کے اس کیمپ میں ملک کے مختلف علاقوں کے نامی گرامی اور مقامی مصور حصہ لے رہے ہیں۔ یہ کیمپ جموں و کشمیر اسمبلی کی سابقہ تواریخی عمارت میں منعقد کیا گیا ہے اور یہ کیمپ ۲۸؍ اکتوبر ۲۰۲۱ء تک جاری رہے گا۔ ڈویژنل کمشنر کشمیر پی کے پولے نے آج اس کیمپ کی افتتاحی رسم انجام دی۔ اس موقعے پر نامور مصوروں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔ کیمپ کا افتتاح کرتے ہوئے ڈویژنل کمشنر کشمیر پی کے پولے نے کہا کہ جموں و کشمیر میں مصوری کی نہایت شاندار روایتیں موجود ہیں اور یہ کیمپ ان روایات کو مزید آگے بڑھانے میں مدد گار ثابت ہوگا۔ انہوں نے فن مصوری کی ترویج کے لیے حکومت کی طرف سے ہرممکن حوصلہ افزائی کا یقین دلایا۔ اس موقعے پر معروف مصور اور سابق ڈین جے جے سکول آف ممبئی پروفیسر وسنت سونابانی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ کیمپ جموں و کشمیر کے مصوروں کی حوصلہ افزائی کے لیے منعقد کیا گیا ہے اور اس میں بنائے جانے والے فن پارے دُور رس اہمیت کے حامل ہوں گے۔کلچرل اکیڈیمی کے ایڈیشنل سیکریٹری شری سنجیو رانا نے اس موقعے پر تمام مصور مہمانوں اور ڈویژنل کمشنر کشمیر کی تشریف آوری کو نیک فال قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کیمپ کی بدولت باہر کے اور مقامی مصوروں کو آپس میں بھرپور تبادلہ خیالات کے بہترین مواقعے دستیاب ہوں گے۔اس کیمپ میں جو مصور حصہ لے رہیں ہیں اُن میں جگدیش چندر، کے ایس گِل، اے کے ڈِکشت، چنچل گانگولی، سابیا خان، سنجے راے، جگموہن متھوڑی، وشاکھا آپٹے، کشور شنکر، وسنت سونابانی، اسلم نقشبندی، نوشاد غیور، محمد یوسف بچہ، مسعود تابش، روف قیاسی، ارشد صالح، یوسف نقشبندی، او پی شرما، سرپال سنگھ سلاتھیا، سرویشا سری نِواس وغیرہ شامل ہیں۔افتتاحی تقریب کی نظامت کے فرائض چیف ایڈیٹر پہاڑی فاروق انوار مرزا نے انجام دئے جبکہ اس کیمپ کے رابطہ کار اکیڈیمی کے اسسٹنٹ ایگزِبشن آفیسرارشاد تانترے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں