46

پاکستان بھارت آبی کمشنروں کی31مارچ کو میٹنگ میٹنگ کے دوران اختلافات کودور کرنے کی کوشش کی جائیگی /پی کے سیکسینا

سرینگر/ 03فروری//بھارت پاکستان کے مابین آبی کمشنروں کی سالانہ میٹنگ اگلے ماہ منعقد ہونے جارہی ہے دونوں ممالک کی آبی وزارتوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ انڈس واٹر ٹریٹری معاہدے کے تحت سالانہ میٹنگ کے دوران پانی کی تقسیم ہائیڈل پروجیکٹوں کے ڈیزائن کے معاملات پر تبادلہ خیال کیاجائیگا ۔اے پی آ ئی کے مطابق بھارت پاکستان کے درمیان آبی تنازعہ کے معاملات پر سالانہ بات چیت اگلے ماہ 31مارچ کو منعقد ہونے جارہی ہے اور اس ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے آبی کمشنر کئی معاملات پر اپناپنا نقطہ نگاہ سامنے رکھے گے۔ بھارت کے آبی کمشنر (پی کے سیکسینا) اپنے پاکستانی ہم منصب کے ساتھ 31مارچ کو میٹنگ منعقد کر رہے ہے اور اس میٹنگ کے دوران آبی کمشنر پاکستان کی جانب سے اٹھائے جانے والے اعتراضات کابرپر جواب دینگے ۔پاکستان کے آبی کمشنر نے اس بات کی تصدیق کی کہ 31مارچ کو انڈس واٹر ٹریٹری معاہدے کے مطابق دونوں ممالک کے مابین سالانہ بات چیت ہونے جارہی ہے اور پاکستان بات چیت کے دوران بھارت کی جانب سے تعمیر کئے جانے والے ہائیڈل پروجیکٹوں کے ڈیزائین اور پاکستان کے لئے پانی کوروکنے کے معاملات اٹھائے جائینگے ۔پاکستان نے اس سے قبل بھی کشن گنگا ہائیڈل پروجیکٹ ، بغلیار ہائیڈل پروجیکٹ ،راٹھلے پروجیکٹوں کے ڈیزائنوں پر اعتراض کیاتھااور عالمی بینک نے دونوں ممالک کے درمیا ن ثالثی کے دوران یہ کہتے ہوئے اپنی ثالثی روک دی تھی کہ دونوں ممالک کے آبی کمشنر اپنے اختلافات ختم کرنے کی کوشش کرے اور اگر ایسا نہیں ہوتا ہے تو عالمی بینک اپنی خدمات انجا م دیگا۔سال 2021میں دونوں آبی کمشنروں کی نئی دہلی میں میٹنگ منعقد ہوئی اور بآور کیاجارہاہے کہ اب کی بار بھارت پاکستان کے آبی کمشنروں کی میٹنگ31مارچ کوپاکستان کے شہر لاہور میں منعقد ہوگی ۔دونوں ممالک کی آبی وزارتوں نے 31مارچ کو میٹنگ کی تصدیق کی ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں