45

ریاست کو صنعتی سرمایہ کاری کیلئے پسندیدہ مقام بناناہمارا عزم

سرینگر میں لائٹ میٹرو پر کام رواں برس سے شروع ہوگا/ لیفٹنٹ گورنر

سرینگر/31جنوری/جموں و کشمیر کے لیفٹنٹ گورنر نے کہا کہ جموں اور سری نگر شہر میں میٹرو کے کام پر 10,599 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔ سابرمتی کی طرز پر توی ریور فرنٹ کی خوبصورتی کا کام فروری کے پہلے ہفتے سے شروع کیا جائے گا۔نئی صنعتی پالیسی کے نفاذ کے بعد جموں و کشمیر کو اب تک 48,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجاویز موصول ہوئی ہیں۔ زمین کے استعمال کی پالیسی میں تبدیلی کے بعد اب صنعت سے وابستہ لوگ اپنی سطح پر بھی زمین دیکھ کر کاروبار شروع کر رہے ہیں۔ اس مالی سال میں سرمایہ کاری کا اعداد و شمار 50,000 کروڑ روپے سے اوپر جائے گا۔ لوگوں کو زمینی قوانین میں تبدیلی کے بارے میں الجھن کا سامنا ہے۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق جموں اور سری نگر میں لائٹ میٹرو لین کا کام اس سال شروع ہو جائے گا۔ سابرمارتی ریور فرنٹ کی طرز پر جموں میں توی ریور فرنٹ کا کام فروری کے پہلے ہفتے میں شروع ہوگا۔ اس کا اعلان لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ توی ریور فرنٹ کی ٹینڈر کا عمل مکمل ہو چکا ہے۔ مجوزہ دو فیز پراجیکٹ کو ڈیڑھ سال میں مکمل کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے۔ اس سے نہ صرف سیاحت کو پنکھ ملے گا بلکہ روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔ جموں اور سری نگر شہر میں 10,599 کروڑ کی لاگت سے لائٹ میٹرو ریل کا کام شروع ہونے والا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر میں دہائیوں کے بعد تعمیر کی گئی مصنوعی دیواروں کو گرا کر ریاست کو ترقی کے دھارے میں لانے کے لیے ایک جرات مندانہ اور فیصلہ کن قدم اٹھایا ہے۔ اگست 2019 کی تاریخی تبدیلی کے بعد، J&K اقتصادی اور سماجی ترقی کے ایک نئے ماڈل کے طور پر کامیابی کی تازہ ترین کہانی بننے کے لیے تیار ہے۔ تمام چیلنجوں کے باوجود، جموں و کشمیر کو مواقع اور صنعتی سرمایہ کاری کے لیے ایک پسندیدہ مقام بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔نئی صنعتی پالیسی کے نفاذ کے بعد جموں و کشمیر کو اب تک 48,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجاویز موصول ہوئی ہیں۔ زمین کے استعمال کی پالیسی میں تبدیلی کے بعد اب صنعت سے وابستہ لوگ اپنی سطح پر بھی زمین دیکھ کر کاروبار شروع کر رہے ہیں۔ اس مالی سال میں سرمایہ کاری کا اعداد و شمار 50,000 کروڑ روپے سے اوپر جائے گا۔ لوگوں کو زمینی قوانین میں تبدیلی کے بارے میں الجھن کا سامنا ہے۔میں جموں و کشمیر کے لوگوں کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ کسانوں اور زمینداروں اور زمین کے مالکان کی ترقی کے لیے زمینی قوانین میں تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ ایک خاص طبقہ اکثر آبادیاتی تبدیلی کی افواہیں پھیلا کر عوام کے جذبات کو بھڑکانے کی کوشش کرتا ہے۔ دیگر پہاڑی ریاستوں کی طرح جموں و کشمیر میں بھی زمین کے تحفظ کے انتظامات کیے گئے ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ سڑکوں اور سرنگوں پر ایک لاکھ کروڑ روپے خرچ ہو رہے ہیں۔ جموں و کشمیر جو کبھی پردھان منتری گرام سڑک یوجنا میں 10ویں-11ویں نمبر پر تھا، آج پورے ملک میں تیسرے نمبر پر ہے۔ رواں مالی سال کے اختتام تک ریکارڈ 8000 کلومیٹر سڑک پر تارکول بچھانے کا ہدف حاصل کر لیا جائے گا۔ جموں اور سری نگر میں دو نئے ہوائی اڈے کے ٹرمینل بن رہے ہیں۔ جموں اور سری نگر کے ہوائی اڈوں پر کارگو کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ اگلے سال تک کشمیر کو کنیا کماری سے ریل کے ذریعے جوڑ دیا جائے گا۔ ایل جی نے کہا کہ نئی تعلیمی پالیسی کی سفارشات کے مطابق سکولوں میں جدید لیبز بھی قائم کی جا رہی ہیں۔ ہائر سیکنڈری اسکولوں میں 687 اٹل ٹنکرنگ لیبز قائم کی جارہی ہیں۔ غریبوں کو بنیادی تعلیم کی سہولتیں فراہم کرنے کے لیے 5 لاکھ وظائف فراہم کیے جا رہے ہیں۔ جموں و کشمیر کے 92 کالجوں میں اسکل سینٹر قائم کیے گئے ہیں۔نئی تعلیمی پالیسی کے مطابق وسائل کو مضبوط بنانے کے لیے یونیورسٹیوں اور اعلیٰ تعلیمی اداروں میں 20 منصوبوں پر کام جاری ہے۔ نئی تعلیمی پالیسی کو مدنظر رکھتے ہوئے ایل جی اسکالرشپ کا آغاز کیا گیا ہے جس کے تحت باصلاحیت نوجوانوں کو ترقیاتی پالیسی سے جوڑا جا رہا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں