52

مطالبے پورے نہیں کئے گئے تو جموں وکشمیر میں بڑا ایجی ٹیشن شروع کریں گے : سکھ پروگرسیو فرنٹ

جموں،31 جنوری //سکھ پروگرسیو فرنٹ (ایس پی ایف) کے سربراہ ایس بلوندر سنگھ کا کہنا ہے کہ اگر سکھوں کے مطالبوں کو پورا نہیں کیا گیا تو آنے والے دنوں میں جموں وکشمیر میں ایک بڑا ایجی ٹیشن شروع کیا جائے گا۔ان کا الزام تھا کہ یونین ٹریٹری میں سکھوں کے ساتھ نا انصافی کی جا رہی ہے اور ان کے مطالبوں کو پورا نہیں کیا جا رہا ہے ۔موصوف سربراہ نے ان باتوں کا اظہار پیر کے روز یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔انہوں نے کہا: ‘ہمارا ایک وفد لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا صاحب سے ملا اور انہیں دس مطالبوں پر مشتمل ایک میمورنڈم پیش کیا جن میں سے بعض مطالبوں کو انہوں نے پورا کرنے کی یقین دہانی کی’۔ان کا کہنا تھا: ‘ہمیں وعدہ کیا گیا کہ اب یہاں اقلیتی کمیشن ایکٹ بھی لاگو کیا جائے گا اور موصوف ایل جی صاحب نے ہم سے یہ بھی وعدہ کیا کہ وہ پنجابی زبان کو جموں و کشمیر میں فروغ دینے کی کوشش کریں گے ’۔مسٹر سنگھ نے کہا کہ نان مائگرنٹ تعلیم یافتہ نوجوانوں کے لئے پہلے کچھ پوسٹس نکالی گئیں لیکن سکھ کمیونٹی سے وابستہ نوجوان ان کے لئے درخواست جمع نہیں کر سکے کیونکہ نوٹیفکیشن کے مطابق اس کے لئے صرف پنڈت کمیونٹی کے نوجوان ہی فارم جمع کرسکتے تھے ۔انہوں نے کہا: ‘ہمیں اس کے بعد یقین دہانی کرائی گئی کہ سکھ نوجوانوں کے لئے بھی نان مائگرنٹ پوسٹس نکالی جائیں گی’۔ان کا کہنا تھا: ‘لیکن جب 22 جنوری 2022 کو ایس ایس آر بی کی طرف سے نان مائیگرنٹ بچوں کے لئے 89 اسامیوں کو پورا کرنے کا اشتہار جاری کیا گیا تو اس میں بھی سکھ بچے فارم جمع نہیں کر سکتے ہیں’۔موصوف سربراہ نے الزام لگایا کہ یہاں سکھ کمیونٹی کو کبھی حقوق نہیں ملے ہیں۔انہوں نے کہا: ‘اگر ہمارے مطالبوں کو آنے والے دنوں میں پورا نہیں کیا گیا تو ہم جموں وکشمیر میں بڑے پیمانے پر ایجی ٹیشن شروع کریں گے ’۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں