سی پی آ ئی ایم نے اراضی ترمیم کے خلاف عدالت کادروازہ کھٹکھٹایا 49

سی پی آ ئی ایم نے اراضی ترمیم کے خلاف عدالت کادروازہ کھٹکھٹایا

سرکار کے فیصلے کوروکنے کے لئے عرضی دائر کردی
سرینگر/ 27جنوری /اراضی ترمیم قانون کے خلاف سی پی آ ئی ایم کے ریاستی سیکریٹری نے عدالت کادروازہ کھٹکھٹایااور قابل کاشت اراضی اور ریل اسٹیٹ کے تحت فراہم کی جانے والی اراضی کے فیصلے کوسیکشن 96کے تحت غیرقانونی قرار دیتے ہوئے عدالت سے مطالبہ کیاکہ سرکار کے فیصلے پر روک لگا دی جائے ۔اے پی آ ئی کے مطابق اراضی ترمیم قانون کے خلا ف سی پی آئی ایم کے ریاستی سیکریٹری محمد یوسف تار یگامی نے سرکار کے فیصلے کو آ ئین کے منافی قرار دیتے ہوئے عدالت عظمیٰ کادروازہ کھٹکھٹایا سی پی آئی ایم کے ریاستی سیکریٹری نے عدالت میں رٹ پٹشن دائر کی ہے جس میں انہوںنے مطالبہ کیاکہ سرکار کے فیصلے پر فوری طور روک لگا دی جائے اور یہ سیکشن 96کے تحت غیرقانونی ہے ۔سی پی آ ئی ایم کے ریاستی سیکریٹری نے اپنے درخواست میں کہا کہ صدر ہند کی جانب سے جوفرمان جاری کیاگیاہے وہ آ ئین کے منافی ہے اراضی جموںو کشمیرکے لوگوں کی ہے اور اس اراضی پران ہی کاحق ہوناچاہئے اور کسی بھی غیرریاستی باشندے کوجموںو کشمیرمیں اراضی خریدنے کی اجازت نہ دی جائے ۔واضح رہے کہ جموںو کشمیر سرکار کی جانب سے گزشتہ دنوں ایک حکم نامہ جاری کیاگیا جس میں قابل کاشت اراضی میں عمارتیں تعمیر کرنے کی اجازت ہے تاہم اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر سے اجازت لینالازمی ہوگا ۔سرکار کے اس فیصلے کے خلاف کئی سیاسی پارٹیوں نے پہلے ہی اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہاتھا کہ جموںو کشمیرمیںآبادی کے تناسب کوبگاڑنے کے لئے ا سطرح کی کارروائی عمل میں لائی گئی ہے۔ ادھر سرکار کے اس فیصلے کے خلاف مزیدکئی عرضیاں ہائی کورٹ میں بھی دائرکی جارہی ہے تاکہ سرکار نے جو حکم نامہ صادر کیاہے اس پر فی الحال روک لگا دی جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں