اسمبلی الیکشن کے لئے حالات ساز گار الیکشن کرانا الیکشن کمشن آف انڈیاکی ذمہ داری 44

سابق مرکزی وزیرغلام نبی آزاد پدم بھوشن ایوارڈ سے نواز نے پرتنازعہ

کانگریس کاخیمہ مزید تقسیم:ناراض لیڈر کپل سبل اور کرن سنگھ خوش،جے رام رمیش اور ویرپا موئیلی نالاں
سری نگر :۲۷،جنوری//سابق مرکزی وزیراورسینئر لیڈرغلام نبی آزاد پدم بھوشن ایوارڈ سے نوازے جانے پرکانگریس کاخیمہ مزید تقسیم ہوگیا،کیونکہ جہاں ناراض لیڈر کپل سبل اورڈاکٹر کرن سنگھ نے جموں وکشمیرکے سابق وزیرعلیٰ کواس قومی ایورڈکامستحق قرار دیا،وہیں بق مرکزی وزیر جے رام رمیش اور ویرپا موئیلی نے مرکزی سرکارکی جانب سے غلام نبی آزادکوپدم بھوشن ایوارڈکیلئے نامزدکئے جانے پرتحفظات کااظہارکیا۔جے کے این ایس کے مطابق جموں و کشمیر کے سابق صدر ریاست اور تجربہ کار کانگریس لیڈر، کرن سنگھ نے جمعرات کو کہا کہ وہ میرے اچھے دوست غلام نبی آزاد کو پدم ایوارڈ کے حقدار ہونے کے نامناسب تنازعہ سے پریشان ہیں۔کرن سنگھ نے آزاد کو پدم ایوارڈ کے تنازعہ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ایک بیان میں لکھا،کہ قومی ایوارڈز کو بین الپارٹی تنازعہ کا موضوع نہیں بننا چاہیے، جو کہ پارٹی کے درمیان بہت کم ہے۔کرن سنگھ نے کہا کہ وہ غلام نبی آزادکو نصف صدی سے جانتے ہیں جب سے انہوں نے پہلی بار 1971 میں لوک سبھا کے لئے میری دوسری انتخابی مہم میں ادھم پور حلقہ سے ایک فعال حصہ لینے والے کے طور پر اپنا سیاسی کیریئر شروع کیا، جس سے وہ تعلق رکھتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ اس کے بعد سے میں نے انہیں(غلام نبی آزادکو) پی وی نرسمہا راؤ اور ڈاکٹر منموہن سنگھ دونوں کے ساتھ کابینی وزیر بننے کے لیے سخت محنت، لگن اور انتظامی قابلیت کے ذریعے ابھرتے دیکھا ہے۔کرن سنگھ نے کہا کہ غلام نبی آزادنے 7سال تک راجیہ سبھا میں اپوزیشن نے ہمارے پارلیمانی نظام میں مثبت اور تعمیری کردار ادا کیا۔ قبل ازیں وہ جموں خطے سے جموں و کشمیر کے پہلے وزیر اعلیٰ بنے تھے، اور ان کے مختصر دور کو آج بھی دونوں خطوں میں مثبت طور پر یاد کیا جاتا ہے۔ اگر ہمارے ساتھیوں میں سے کسی کو عزت دی جاتی ہے تو اسے طنزیہ تبصروں کے بجائے گرمجوشی سے خوش آمدید کہا جانا چاہئے۔کانگریس کے سینئر لیڈر کپل سبل نے غلام نبی آزاد کو مبارکباد دی جنہیں یوم جمہوریہ کے موقع پر پدم بھوشن سے نوازا گیا ہے اور کہا کہ یہ ستم ظریفی ہے کہ کانگریس کو ان کی خدمات کی ضرورت نہیں ہے جب قوم عوامی زندگی میں ان کے تعاون کو تسلیم کرتی ہے۔ غلام نبی آزاد کو پدم بھوشن سے نوازا گیا۔ مبارک ہو بھائی جان۔انہوںنے کہاکہ ستم ظریفی یہ ہے کہ جب قوم عوامی زندگی میں ان کے تعاون کو تسلیم کرتی ہے تو کانگریس کو ان کی خدمات کی ضرورت نہیں ہے۔ سابق مرکزی وزیرکپل سبل، جو کانگریس کے 23 لیڈروں کے گروپ میں شامل تھے جنہوں نے 2020 میں پارٹی سربراہ سونیا گاندھی کو اندرونی اصلاحات کے لیے خط لکھا تھا، کہا کہ آزاد کو یہ سوچنا چاہیے کہ آیا یہ پارٹی کے مفاد میں ہے یا نہیں۔کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیرجے رام رمیش نے اس موقع کا استعمال کرتے ہوئے غلام نبی آزاد کو ایک خفیہ مذاق کے ذریعے نشانہ بنایا۔جے رام رمیش نے کہاکہ جوصحیح کام کرتا ہے،اُس کو آزاد بننا چاہتا ہے غلام نہیں۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ کو ایوارڈ قبول نہیں کرنا چاہئے اگر وہ سمجھتے ہیں کہ اس سے کانگریس پارٹی کے مفاد کو نقصان پہنچتا ہے۔ ویرپا موئیلی نے جمعرات کو کہا کہ غلام نبی آزاد کو پدم بھوشن سے نوازنے کا نریندر مودی حکومت کا فیصلہ سیاسی تھا اور میرٹ پر مبنی نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ کو ایوارڈ قبول نہیں کرنا چاہئے اگر وہ سمجھتے ہیں کہ اس سے کانگریس پارٹی کے مفاد کو نقصان پہنچتا ہے۔موئیلی نے بتایاکہ نریندر مودی نے سیاسی فیصلہ لیا۔انہوں نے سیاسی طور پر فیصلہ کیا ہے،کسی میرٹ یا دوسری صورت میں نہیں تولا۔ اب، یہ ان (آزاد) کو فیصلہ کرنا ہے (ایوارڈ کو قبول کرنا ہے یا مسترد کرنا)۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں