وادی کشمیر کے زائرین کا پہلا قافلہ دو سال بعد عمرہ کیلئے روانہ 53

وادی کشمیر کے زائرین کا پہلا قافلہ دو سال بعد عمرہ کیلئے روانہ

فی الحال تقریباً 100 عازمین عمرہ کے ہفتہ وار بنیادوں پر سفر پر جانے کی امید
سرینگر/24جنوری/ دو سال بعد کشمیری عازمین کا پہلا قافلہ بالآخر اتوار کو یہاں سے عمرہ پر روانہ ہوگیا ہے۔ اگرچہ اومیکرون کے خطرے کی وجہ سے بکنگ میں نمایاں کمی واقع ہوئی تھی، لیکن 43 عازمین کا ایک گروپ سعودی عرب میں زیارت کعبہ اور عمرہ کی ادائیگی کے لیے روانہ ہوا۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق وادی سے عمرہ پر جانے کیلئے ایک قافلہ سفر پر روانہ ہوا ہے دو سال بعد یہ پیشرفت ہوئی ہے۔ یہ بتاتے ہوئے کہ فی الحال تقریباً 100 عازمین عمرہ کے ہفتہ وار بنیادوں پر سفر پر جانے کی امید ہے، وادی میں مقیم آپریٹرز امید کر رہے ہیں کہ کووڈ کا خطرہ کم ہونے کے بعد یہ تعداد بڑھ جائے گی۔ گزشتہ روز 47 زائرین عمرہ کے لیے روانہ ہوئے اور 49 عازمین کی ایک اور کھیپ اس ہفتے کے آخر میں روانہ ہو رہی ہے۔ سرینگر سے اب اتنی ہی تعداد میں عازمین کے ہر ہفتے روانہ ہونے کی امید ہے اور ہم امید کر رہے ہیں کہ ایک بار جب کووِڈ پازیٹیو نمبر کم ہو جائیں گے تو یہ تعداد معمول پر آجائے گی،‘‘ جموں کشمیر ایسوسی ایشن آف حج عمرہ کمپنیوں (جے کے اے ایچ یو سی) کے جنرل سیکرٹری محمد یونس نے بتایاکہ کشمیر وادی سے عمرہ مارچ 2020 میں کورونا وائرس وبائی امراض پھیلنے کے بعد معطل کردیا گیا تھا۔ گزشتہ ماہ، مملکت سعودی عرب نے بھارت، انڈونیشیا، پاکستان، مصر اور پاکستان سمیت چھ ممالک کے لائسنس یافتہ اور تسلیم شدہ ٹور آپریٹرز کو عمرہ ویزہ جاری کرنے اور اس کے مطابق پیکجز ڈیزائن کرنے کی اجازت دی۔ جب کہ حکومت ہند نے سرکاری طور پر تجارتی سیاحت کے لیے سفری پابندیوں میں نرمی کی تھی اور 15 دسمبر سے تجارتی پروازوں کو چلانے کی اجازت دی گئی تھی، وادی میں قائم عمرہ کمپنیاں اس کے بعد سے رسمی کارروائیوں کو مکمل کرنے میں مصروف تھیں۔ جے کے اے ایچ یو سی کے جنرل سکریٹری نے کہا کہ اومیکرون کے خطرے کے باوجود وادی میں لوگ عمرہ کرنے کے خواہشمند ہیں اور عازمین حج پر زور دیا کہ وہ صرف تسلیم شدہ کمپنیوں کے ساتھ ہی رجسٹرڈ ہوں۔ “الحمدللہ، JKAHUC کی کوششوں سے، مشکل حالات میں عمرہ ممکن ہوا ہے۔ اگرچہ کئی آپریٹرز نے Omicron کے خطرے کی وجہ سے عمرہ اگلے ماہ تک ملتوی کر دیا تھا، لوگ عمرہ کرنے کے خواہشمند ہیں اور ہم ان سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ صرف رجسٹرڈ کمپنیوں کے ساتھ ہی عمرہ پر جائیں۔ اب کوئی پابندیاں نہیں ہیں، “انہوں نے کہا۔ تاہم، انہوں نے کہا کہ زائرین کو پہلے پانچ دن قرنطینہ میں رہنا پڑے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں