سرحدوں پر ڈرون خطروں کا مقابلہ کرنے کیلئے ہم اپنے ڈرون تیار کر رہے ہیں / آئی جی بی ایس ایف
سرینگر/24جنوری/100سے 140تک جنگجو لانچنگ پیڈوں پر سرحد پار کرکے اس پا ر داخل ہونے کی کوشش میں ہے کا اعتراف کرتے ہوئے آئی جی بی ایس کشمیر رینج نے کہا کہ سرحدوں پر ڈرون خطروں کا مقابلہ کرنے کیلئے اپنے ڈرون تیار کر رہے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ جموں کشمیر میں اب سرگرم جنگجو کی عمر اب بس 6سے 8ہفتوں تک محدو ہے ۔ اسی دوران انہوں نے کہا کہ عسکریت پسندوں کے کچھ گائیڈ سرحد پار چلیں گئے ہیں تاہم ان کی اور ان کے خاندان کی سرگرمیوں پر کڑی نگاہ ہے ۔ سی این آئی کے مطابق سرینگر میں بی ایس ایف کے فرنٹیر ہیڈ کوارٹر پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انسپکٹر جنرل آف بی ایس ایف راجا بابو سنگھ نے کہا کہ سرحد پار لانچنگ پیڈ مکمل طور پر متحرک ہے اور قریب 104 سے 135 عسکریت پسند لانچ پیڈوں پر اس پار داخل ہونے کی کوشش میں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ خفیہ ذرائع سے جو اطلاعات موصول ہوئی ہے ان کے مطابق برفباری کی آڑ میں درانداز ا س پار داخل ہونے کی کوششوں میں ہے تاہم انہوں نے کہا کہ سرحدوں پر سیکورٹی فورسز متحرک ہے اور ایسی کسی بھی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ عسکریت پسندوں کے تعاون سے چند افراد جو کہ گائیڈ کے بطور کام کر رہے ہیں لائن آف کنٹرول کے اس پار چلے گئے ہیں اور انہیں خدشہ ہے کہ ان کی رہنمائی میں عسکریت پسندوں پر مشتمل گروہ سرحد پار کرنے کی کوشش کریں گے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ ان کی سرگرمیوں جبکہ ان کے افراد خانہ کی بھی تمام سرگرمیوں پر کڑی نگاہ ہے ۔ جنگ بندی معاہدے کے بعد سرحدوں پر مکمل امن ہے کی بات کرتے ہوئے آئی جی پی بی ایس ایف نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان کنٹرول لائن پر سیز فائر معاہدے پر مکمل طور پر عملدر آمد کے بعد سے علاقے میں امن قائم ہوا ہے اور دراندازی کے واقعات میں بھی کمی ہوئی ہے۔بابو سنگھ نے کہا کہ گزشتہ برس کے دوران بی ایس ایف نے دراندازی کی تین کوششوں کو ناکام بنایا اور کافی مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود ضبط کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی فورس نے تین بارودی سرنگوں یا آئی ای ڈیز کو بھی ناکارہ بنادیا۔ اسی دوران انہوں نے کہا کہ افغانستان سے آنے والے عسکریت پسندوں کا کوئی خطرہ نہیں ہے کیونکہ کنٹرول لائن پر دراندازی روکنے کے لئے ایک جامع اور مربوط نظام تشکیل دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ ڈرونز کا خطرہ حقیقی ہے لیکن زمینی صورتحال یہ ہے کہ ہمارے علاقے میں کوئی ڈرون نہیں دیکھا گیا ہے۔ نے بتایا کہ منشیات کی اسمگلنگ کا زیادہ اثر جموں اور پنجاب پر ہوتا ہے لیکن کشمیر میں بھی ہمیں محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔سرحدوں پر مختلف چیلنجز کے باوجو د سیکورٹی فورسز پاکستان کی ہر کارروائی کا بھر پور انداز میںجواب دے رہی ہے کی بات کرتے ہوئے بی ایس ایف کے آئی جی نے کہا کہ فیلڈ کمانڈروں کو ہدایت کئی گئی کہ وہ دشمنوں کے منصوبوں کو ناکام بنانے کے لئے پوری شدت سے مہم جاری رکھیں ۔
82