54

امسال اسمبلی انتخابات کے کم ہی امکانات جمو ں وکشمیرمیں90اسمبلی اور5پارلیمانی حلقوں کی حدودکاتعین

سری نگر:۲۲،جنوری//رواں سال جموں وکشمیرمیں اسمبلی انتخابات کے کم ہی امکانات نظرآرہے ہیں ،کیونکہ سپریم کورٹ کی جانب سے تشکیل شدہ حدبندی کمیشن کوابھی 90اسمبلی حلقوں اور5پارلیمانی نشستوں کی حدوداورووٹرفہرستوں کیساتھ ساتھ دیگر کئی بنیادی اورلازمی کام بھی مکمل کرنے ہیں جبکہ دوسری معیاد کار کے تحت مذکورہ حدبندی کمیشن کے پاس اپناکام نپٹانے کیلئے صرف 45سے50دن باقی رہ گئے ہیں ۔جے کے این ایس کے مطابق ایک نجی ٹی وی نیوزچینل پر جموں وکشمیرمیں اسمبلی وپارلیمانی حلقوں کی حدبندی کے عمل اورپھراس عمل سے مشروط اسمبلی انتخابات کے حوالے سے تیکنیکی بنیادوں پرایک مباحثہ ہوا۔اس مباحثے میں شامل پروگرام کے میزبان یااینکر اورکشمیرمیں تعینات نیوز چینل کے نامہ نگار نے تفصیلی طورپر ہربات کاخلاصہ حقائق کی بنیادپر کیا۔مباحثے کے دوران بتایاگیاکہ ابھی تک ریٹائرڈ جسٹس رنجنا ڈیسائی کی سربراہی والے حدبندی کمیشن نے جموں وکشمیرمیں اسمبلی نشستوں کی سرنوحدبندی کے حوالے سے محض 2مراحل کاکام کم وبیش مکمل کیاہے جبکہ ابھی 8مراحل باقی ہیں ،اورتب جاکرحدبندی کی پوری مشق یاعمل کومکمل ماناجاسکتاہے ۔چونکہ حدبندی کے معیادکار کی دوسری مدت مارچ2022میں مکمل ہوگی اوراس اعتبار سے کمیشن ھٰذاکے پاس صرف صرف 45سے50دن باقی رہ گئے ہیں ،اوراتنے محدود یاکم وقت میں حدبندی کمیشن اپنا ساراکام مکمل نہیں کرسکتاہے ۔اسمبلی حلقوںکی سرنوحدبندی کی جانکاری رکھنے والے کہتے ہیں کہ یہ عمل کم وبیش 10مراحل کاہوتاہے ،جس دوران کمیشن کے ممبران نامزداورایسوسی ایٹ دونوں ہرمرحلے کاباہم مل بیٹھ کر جائزہ لیتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیرمیں جاری 90اسمبلی حلقوں اور5پارلیمانی نشستوں کی سرنوحدبندی کے حوالے سے ابھی کمیشن نے ایک یادوپڑائو کاکام ہی کیاہے جبکہ سرنوحدبندی کے مقررہ ضوابط اورطریقہ کار کے مطابق یہ ساراعمل10مراحل میں مکمل کیاجاسکتاہے اورہرمرحلے پرہوئے کام کوپہلے کمیشن ایسوسی ایٹ ممبران کواعتمادمیں لیکر اپنی منظوری دیتاہے اورپھراگلے مرحلے کاکام شروع کیاجاتاہے ۔اسمبلی حلقوںکی سرنوحدبندی کی جانکاری رکھنے والے یہ بھی کہتے ہیں کہ45یا50دنوںمیں حدبندی کمیشن کیلئے تقریباًممکن نہیں کہ وہ اپناکام مکمل کرسکے ،کیونکہ اگلے مراحل میں تمام اسمبلی حلقوں کی نئی حدود کاتعین کرنے کیساتھ ساتھ ووٹروں وعلاقوں کوبھی کسی ایک حلقے میں رکھنے کاکام کرناہوگا،اوراس کام میں کمیشن کوجموں وکشمیرکی انتظامیہ بالخصوص محکمہ مال اورالیکشن کمیشن آف انڈیاکے تعاون کی ضرورت درکار ہوگی ۔اس دوران معلوم ہواکہ حدبندی کمیشن کی جانب سے ممکنہ طورپراگلے ماہ ایک اورمیٹنگ طلب کی جائیگی ،جس میں جموں وکشمیر کے چاررکان پارلیمان جو کہ ایسوسی ایٹ ممبر ہیں ،کو پھر مدعوکیاجائیگا،

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں