74

ہیرانگر سیکٹر میں بی ایس ایف نے 2سو میٹر لمبی سرنگ کا پتہ لگایا

سرینگر/21جنوری /ہیرانگر سیکٹر میں بی ایس ایف کو زمین دوز سرنگ ملی ہے جس کے بعد سرحدوں کی نگرانی بڑھائی گئی ہے ۔ اس دوران حفاظتی ایجنسیوں نے خدشہ ظاہر کیاہے کہ 26جنوری کی تقریبات میں رخنہ ڈالنے کیلئے سرحد پار سے اس سرنگ کے ذریعے دراندازی کی کوشش کی جاسکتی ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق ہندوپاک بین الاقوامی سرحدپرہیرانگر میں فورسز کوایک سرنگ ملی ہے ۔ سرنگ کے ملتے ہی سرحدوں پر حفاظتی اقدامات بڑھائے گئے۔ ذرائع کے مطابق یوم جمہوریہ سے عین قبل اس طرح کا معاملہ سامنے آنے کے بعد بی ایس ایف، ہیرا نگر پولس، ایس او جی اور سی آر پی ایف کی جانب سے موقع پر تلاشی مہم چلائی گئی۔ بارڈر آؤٹ پوسٹ کرول کرشنا کے قریب آئی بی کے قریب 200 میٹر کے فاصلے پر ملنے والی سرنگ کی مکمل چھان بین کی گئی ہے۔اس سرنگ کو سیکورٹی اداروں نے ستون نمبر 88 اور 89 کے درمیان سرچ آپریشن کے دوران دیکھا۔ ایجنسیوں کے مطابق معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔ ابھی تک کوئی مشکوک چیز نہیں ملی ہے۔خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ 26جنوری سے قبل دراندازی بڑھے گی تاکہ یوم جمہوریہ کی تقریبات میں رخنہ ڈالا جاسکے ۔ ذرائع کے مطابق سیکورٹی ایجنسیوں کو بھی مسلسل اس طرح کی اطلاعات مل رہی ہیں۔ اس لیے کسی بھی معاملے کو ہلکا نہیں لیا جا سکتا۔ اس سے پہلے بھی ہیرا نگر سیکٹر میں سرنگیں ملنے اور ڈرون سے ہتھیار گرانے کے واقعات سامنے آچکے ہیں۔اسی طرح سال 2021 میں بڑی سرنگ ملی، ذرائع کے مطابق جنوری 2021 کو بوبیا کے علاقے میں 150 میٹر لمبی سرنگ ملی۔اگست 2020 کو سامبا میں دراندازی کے ارادے سے پاکستان کی طرف سے بنائی گئی سرنگ کا پتہ چلا۔اسی طرح نومبر 2020 کو سامبا میں بین الاقوامی سرحد سے متصل گاؤں ریگال میں ایک سرنگ کا پتہ چلاتھا۔ ذرائع کے مطابق بارڈر سیکیورٹی فورس نے بین الاقوامی سرحد پر پاکستان کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کے لیے جدید ترین آلات کے ساتھ ایک سیکیورٹی گرڈ تیار کیا ہے۔ CIBMS یعنی جامع مربوط بارڈر مینجمنٹ سسٹم کے ذریعے دراندازی کے منصوبوں کو مسلسل ناکام بنایا جا رہا ہے۔یہ نظام کسی بھی موسم میں انسانی حرکت کو پکڑ لیتا ہے۔ اس سسٹم کی مدد سے کئی بار دراندازی کی کوششوں کو آخری موقع پر ناکام بنایا جا چکا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں