49

سرنکوٹ میں رابطہ سڑکیں خستہ عام لوگوں کو دشواریوں کا سامنا

سرینگر/20جنوری /سرنکوٹ میں رابطہ سڑکوں کی خستہ حالی کے نتیجے میں عام لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ جبکہ گاڑیوں کی آمدورفت بھی محال بن گئی ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق حکومت ہند کا دعویٰ ہے کہ ڈیجیٹل انڈیا میں بہت جلد دیہاتوں کو شہروں سے ملایا جائے گا جس کے لئے زمینی سطح پر رابطہ سڑکوں کا سروے عمل میں لا کر کہیں رابطہ سڑکوں کوپایہ تکمیل کرکے گاڑیوں کی آمدورفت کے قابل بنادیا گیا ہے تو کہیں تشنہ تکمیل سڑکوں پر تعمیری سرگرمیاں جاری ہیں اور کہیں Earth Cutting ہو رہی ہے مگر اکیسویں صدی کی دوسری دہائی جوسائنس وٹکنالوجی اورمشینری وجدیدآلات سے لیس ہے جس میں ترقیاتی وخوشحالی کی بہاروں کے لئیدیدہ ور ماہر تجربہ کار انجنیئرز بھی موجود ہیں لیکن اس ترقیاتی وسنہرے دور میں تحصیل سرنکوٹ کو تحصیل مہنڈر سے ملانے والی فقط تین کلومیٹر رابطہ سڑک حلقہ پنچایت اپر سنئی وارڈ نمبر 3 بیساں تا موہری گرسائی پر حکومت کی توجہ درکار ہے جس کا منصوبہ قبل از دوبرس چیف انجنیئر پی ایم جی ایس وائی کے زیر غور لایا گیا چیف انجنیئر نے متعلقہ ایکس ای این پونچھ کو تھرڈ فیس میں ڈالنے کی ہدایات جاری کی جبکہ ضلعی سطح پر محکمہ نے لیت ولعل سے کام لیتے ہوئے وقت گزار دیا گزشتہ برس ماہ دسمبر میں جب چیف انجنیئر پی ڈبلیو ڈی سے اس بابت بات کی گئی تو انھوں نے کہا کہ اگلے برس یہ فورتھ فیس میں ڈال کر مکمل کردی جائے گی واضح ہو کہ اس رابطہ سڑک سے متعدد دیہی علاقہ جات ہر دو تحصیل کا ایک دوسرے سے رابطہ ہوگا سنئی عوام کا کہنا ہے کہ متعلقہ محکمہ کے ملازمین وحکام کو بارہا بذریعہ لمبردار وسرپنچ مع دستاویزات روبرو ہونے کے باوجود معاملہ جوں کا توں ہے عوام نے محکمہ کے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ متعلقہ جونیئر انجنیئر کو حکم صادر فرمائیں تا کہ جلد از جلد سروے عمل میں لاکر DPR بنائی جائے تاکہ رواں برس عوام کی دیرینہ مانگ پوری ہو سکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں