سرینگر/ 20جنوری /کرونا وائرس کی وبائی بیماری کے دوران مرنے والے افراد کے لواحقین کو ایکس گریشا امداد فراہم کرنے پر متاثرہ کنبوں کی جانب سے جودرخواستیںایکس گریش حاصل کرنے کے لئے سرکار کودی جاتی ہے ان میں نون میں نقطہ نکالنے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ وبائی بیماری مرنے والے افراد کے لواحقین کواولیں فہرست میں راحت پہنچائی جائے۔اے پی آ ئی نیوز ڈیسک کے مطابق کرونا وائرس کی تیسری لہر پھوٹ پڑنے کے دوران عدالت عظمیٰ نے آندھرا پردیش کی حکومت کے خلاف دائر کی گئی عرضی کی شنوائی کے دوران مرکزی سرکارا ور ریاستوں مرکزی زیرانتظام علاقوں کی حکومتوں کوہدایت کی کہ کروناوائرس کی وبائی بیماری کے دوران مرنے والے افراد کے لواحقین کی جانب سے ایکس گریشا حاصل کرنے کے لئے جودرخواستیں جمع کی گئی ہیں ان پرفوری طور عمل در آمد کی جانی چاہئے اور عرضیوں کے بارے میں چھان بین پہلے سے ہی طئے شدہ قوائدوضوابط کے تحت مکمل کی جانی چاہئے ۔عدالت عظمیٰ نے اس بات پر سخت برہمی کااظہار کیاہے کہ امداد حاصل کرنے کیلئے مرنے والے افرا دکے لاحقین کو درخواستوں میں غلطیوں کی نشاندہی کئی ماہ کے بعد کی جاتی ہے یہ طریقہ کار نہ توموضوع ہے اور نہ ہی امداد فراہم کرنے کے لئے اس کی ضرورت ہے درخواست جمع کرنے کے دوران ہی ا سکابرپور جائزہ لیاجائے تاکہ جن کنبوں کے افراد وبائی بیماری سے متاثر ہونے کے بعد انتقال کرگئے ہیں انہیں امدادی رقم حاصل کرنے میں مزید پریشانیوں کاسامناناکرنا پڑے۔عدالت عظمیٰ نے مرکزی حکومت اور ریاستوں مرکزی زیر انتظام علاقوں کی حکومتوں کوہدایت کی مرکزی سرکار کی جانب سے جوامدادی رقم وبائی بیماری کے دوران مرنے والے افرا دکے لواحقین کوفراہم کرنے کا اعلان کیاہے اس پر جلد عمل کی جانی چاہئے تاکہ ایسے کنبوں کومالی دشواریوں کاسامناناکرنا پڑے ۔واضح رہے کہ سرکار کی جانب سے کروناوائرس کی وبائی بیماری کے دوان مرنے ولے افرا دکے قریبی لواحقین کوپچاس ہزار کی نقد امداد اور جن بچوں کے والدین اس وبائی بیماری سے اپنی زندگیاں کھوبیٹھے ہیں ان کی تعلیم کے اخراجات بھی اپنے ذمہ لینے کااعلان کیاہے ۔جموںو کشمیرمیں بھی کروناوائرس کی وبائی بیماری کے دوران مرنے والے افراد کے لواحقین کوپچاس ہزار کی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔
47