52

کووڈ کیسوں میں اضافہ کے پیش نظر لاک ڈائون کا نفاذ آخری حربے کے بطور استعمال ہوگا لاک ڈائون لگانے کا کوئی شوق نہیں لیکن انسانی زندگیوں کو تحفظ فراہم کرنا اولین ترجیح / ترقیاتی کمشنر سرینگر

سرینگر/20جنوری /اومیکرون کو معمولی تصور کرنا ایک بڑی غلطی ہوگی کی بات کرتے ہوئے ضلع ترقیاتی کمشنر سرینگر نے واضح کر دیا کہ کووڈ کے کیسوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا تو لاک ڈائون نفاذ کرنے میںکوئی دقیقہ فرو گزاشت نہیں کیا جا سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں لاک ڈائون لگانے کا کوئی شوق نہیں ہے تاہم انسانی زندگیوں کو تحفظ فراہم کرنا اولین ترجیح ہے ۔ سی این آئی نمائندے کے مطابق پانتھ چوک سرینگر کا دورہ کے دوران میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے ضلع ترقیاتی کمشنر سرینگر محمد اعجاز اسد نے کہا کہ جموں کشمیر خاص طور پر سرینگر میں کیسوں میں آئے روز اضافہ ہو تا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دوسری لہر میں ہم نے دیکھا تھا کہ کیس 13سو تک پہنچ گئے تھے تاہم امسال ہم نے دیکھا کہ سرینگر میں روزانہ کی بنیاد پر کیس 17سو تک بھی پہنچ گئے ہیں ۔ ضلع ترقیاتی کمشنر سرینگر محمد اعجاز اسد نے کہا کہ لوگوں کی قیمتیں جانیں بچانے کے لئے لاک ڈاؤن کے نفاذ کو آخری حربے کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ کورونا کے بارے میں سوشل میڈیا پر دستیاب مواد پڑھ کر ہر کوئی طبی ماہر بننے کی کوشش کرتا ہے۔اعجاز اسد نے کہا کہ یہ وائرس رنگ بدلتا رہتا ہے اور ہم نے دیکھا کہ ہر جگہ اس کا الگ الگ اثر دیکھنے کو ملا رہا ہے ۔تاہم انہوں نے کہا کہ میں واضح کر دینا چاہتا ہو ں کہ اگرکیسوں میں مزید اضافہ ریکارڈ کیا گیا تو سٹیٹ ایگزیکٹو کمیٹی کی جانب سے جو بھی گائیڈ لائینز ہونگے ان کو مکمل طور پر نا فذ عمل کر دیا جائے گا ۔ اعجاز اسد نے مزید کہا کہ ہمیں لاک ڈائون لگانے کا کوئی شوق نہیں ہے تاہم انسانی زندگیوں کا تحفظ پہلی ترجیح ہے ۔ انہوںنے کہا کہ پہلے کئے جانے والے قدام سے کام نہیں نکلتا ہے تو اس کو آخری حربے کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں