سمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت سرینگر میں متعدد نئے منصوبوںکو منظوری 86

سمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت سرینگر میں متعدد نئے منصوبوںکو منظوری

حضرت بل کے شان پورہ، رعناواری اور بادام واری میں جدید کھیل کے میدان بنائے جائیں گے
سرینگر/16 جنوری/ سرینگر کے پائین شہر رعناواری اور بادام واری کے علاوہ مضافاتی علاقہ شان پورہ حضرتبل میں جدید طرز کے کھیل کے میدان بنائے جارہے ہیں ۔ اس کے ساتھ ساتھ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی انتظامیہ کی جانب سے سرینگر میں کچھ اہم نوعیت کے پروجیکٹوں پر بھی جلد کام شروع کیاجائے گا۔ جن میں سرینگر سمارٹ سٹی کارپوریشن لمیٹڈ سری نگر میونسپل کارپوریشن کے ساتھ مل کر کچھ تاریخی تعمیر نو کے منصوبوں پر بھی کام کر رہا ہے جو شہر کے لیے مشہور عوامی مقامات کو سماجی اور اقتصادی مرکز میں تبدیل کر دیں گے۔ ایسی ہی دو نمایاں مثالیں جہاں کام شروع ہو چکا ہے اور فنڈز مختص کیے گئے ہیں وہ مشہور جہلم ریور فرنٹ ڈویلپمنٹ پروجیکٹ اور پولو ویو مارکیٹ پروجیکٹ ہیں۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق سرینگر شہر کے نوجوانوں کیلئے جدید طرز کے کرکٹ میدانوںکا قیام جلد ہی عمل میں لایاجارہا ہے تاکہ سرینگر کے نوجوانوں کو کھیل کود کی سرگرمیاںانجام دینے میںکوئی روکاوٹ محسوس نہ ہو۔ سرکاری ذرائع کے مطابق سرینگر کے پائین علاقے رعناواری اور بادام واری کلائی اندر رعناواری کے علاوہ شان پورہ درگاہ حضرتبل میںجدیدطرزکے سٹیڈیم قائم کئے جارہے ہیں ۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ایل جی انتظامیہ نے پہلے ہی ان کا منصوبہ بنایا تھا اور اب باضابطہ طورپر ان کھیل کے میدانوںکے منصوبے کو منظوری دی گئی ہے ۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ، محکمہ خزانہ نے جموں و کشمیر اسپورٹس کونسل کی طویل انتظار کے بعد کھیل کے میدانوں کی ترقی اور اپ گریڈیشن کی مختلف تجاویز کو منظوری دی ہے – جس میں حضرت بل کے حصے میں شان پورہ، رعناواری اور بادام واری کے بہت سے منتظر پلے فیلڈز شامل ہیں۔ذرائع کے مطابق ان پروجیکٹوں کے علاوہ، سری نگر کے لیے اسی طرح کے اور بھی بہت سے کھیل کے میدانوں کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے اور اس کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ہر علاقے میں کھیلوں کی سہولت موجود ہو جو ہمیں سری نگر کے نوجوانوں کو صحت مند، تعمیری اور مثبت سرگرمیوں میں شامل کرنے کے قابل بنائے۔ادھر عوامی حلقوں نے خاص کر نوجوان طبقہ نے ان کھیل کے میدانوں کی منظوری پر خوشی اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وادی کشمیر کے دیگر علاقوں خاص کر شہر سرینگر کے مختلف علاقوںمیں بھی کھیل کے میدانوں کی تعمیر ہونی چائے ۔ تاکہ زیادہ سے زیادہ نوجوان کھیل کودکی سرگرمیوں میں محو رہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں