اُس پار لانچنگ پیڈوں پر 300سے 400جنگجو دراندازی کی تاک میں 49

اُس پار لانچنگ پیڈوں پر 300سے 400جنگجو دراندازی کی تاک میں

ہماری فوج پاکستان کے اندر کارروائی کرنے سے گریز نہیں کرگے گی /فوجی سربراہ ایم ایم نروانے
سرینگر/15جنوری/سرحد کے اُ س پار لانچنگ پیڈوں پر 300سے 400جنگجو دراندازی کی تاک میں ہے کی بات کرتے ہوئے فوجی سربراہ نے پاکستان کو متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اگرجنگجوئوں کواس پاردھکیل دینے کی کوششوں کو ترک نہیںکرے گا تو اس کو دندان شکن جواب دیا جائے گااور ہماری فوج پاکستانی حدود میں داخل ہوکر کسی بھی کارروائی کرنے سے گریز نہیں کرے گی۔اسی دوران انہوں نے ہند چین کشیدگی پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ کوئی ہمارے صبر کا امتحان نہ لیں اور کہا کہ ہمیں امید ہے کہ تمام تنازعات کا حل بات چیت سے نکلا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان جن دراندازوں کو اس طرف دھکیل دیتا ہے ہماری فوج ان کے خلاف وادی میں موثر کارروائیاں انجام دی رہی ہے۔سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق آرمی دن کے موقعہ پر فوجی سربراہ لیفٹنٹ جنرل ایم ایم نروانے نے پاکستان کودو ٹوک الفاظ میں خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرحدوںکی حفاظت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ مغربی سرحد پر دراندازی کی کوششیں لگاتار ہورہی ہے اور پاکستان دراندازوں کو اس طرف دھکیلنے کیلئے کوشاں ہے ۔انہوںنے کہا سرحدوں پر دراندازی کرنے والے جنگجوئوں کے خلاف فوج موثر کارروائی کررہی ہے ۔اس کے ساتھ ساتھ وادی کشمیر میں جو جنگجو موجود ہیں ان کے خلاف ہمارے جوان بلا خوف و خطر ثمر آور آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ لانچنگ پیڈوں پر 300سے 400کے قریب جنگجو تیاری کی حالت میںبیٹھے ہے جو اس پار جموں کشمیر میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں،۔ آرمی ڈے کے موقعے پر فوجی سربراہ نروانے نے کہا ہے کہ ملک کی مغربی سرحد پرجنگجوئوں کی سرگرمیوں کے خلاف سخت قدم اٹھانے سے فوج پیچھے نہیں ہٹے گی۔ سیدھے طور پر پاکستان کا نام نہیں لیتے ہوئے آرمی چیف نے کہا، ’’ ہماری مغربی سرحد سے جڑا ہوا ملک شدت پسندتنظیموں کی حمایت کر رہا ہے۔ ہم انہیں کرارا جواب دے رہے ہیں‘‘۔نروانے نے کہا کہ فوج مشرقی سرحد پر صورتحال کا جائزہ لیتی رہے گی۔ انہوں نے کہا، ’’ مشرقی سکٹر پر امن و امان برقرار رکھنے کے لئے نئے ہدایات کی پیروی کی جا رہی ہے‘‘۔انہوںنے کہا کہ ابھی بھی سرحد پر بڑی تعداد میں عسکریت پسند راندازی کی کوششوں میں ہیں اور پاکستانی فوجی انہیں دراندازی کرانے اور واپس لوٹنے کیلئے فائر کوور دیتی رہتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ سرحد پار سے ڈرون کے ذریعے ہتھیاروں کی اسمگلنگ کی کوششیں بھی جاری ہیں۔جبکہ انہوں نے مزید کہا کہ کووڈ وبا کے دوران پڑوسی ممالک کے ساتھ ہمارا باہمی تعاون مزید بڑھ گیا ہے۔ بھارتی فوج کا اقوام متحدہ کے امن مشن میں ہمیشہ اہم کردار رہا ہے۔ آج بھی ہماری فوج کے 5 ہزار سے زائد جوان مختلف امن مشنز میں تعینات ہیں، جو ملک کو ایک الگ پہچان دے رہے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں