51

چالان کاٹنے جرمانہ وصول کرنے سے وبائی بیماری کوقا بو نہیں کیا جا سکتا

سرکار اختیارات کواستعمال کرتے ہوئے دفتروں اور پرائیویٹ سطح پرگائڈ لائن کو یقینی بنائے/ماہرین
سرینگر/ 12جنوری /ماہرین نے اس بات پر سخت برہمی کا اظہار کیاکہ سرکاری دفتروں، اسپتالوں، مسافر بردار گاڑیوں ،عوامی جلسوں میٹنگوں میں گائد لائن کو عملانے کے لئے سرکار اقدامات نہیں اٹھارہی ہے ،بلکہ آور لوڈنگ ڈرائیوروں کے خلا ف چلان اور ماسک نہ پہننے والوں سے موقعے پرہی جرمانہ وصول کرنے کی جو کارروائیاں عمل میں لائی جارہی ہے ا س سے ایمکرون اور کروناوائرس وبائی بیماری کی چین توڑی نہیں جاسکتی ہے بلکہ یہ بیماریاں مزید پھیل سکتی ہے ۔اے پی آ ئی کے مطابق حفظان صحت کے ماہرین نے ایمکرون کے 8اور 11سو سے زیادہ کرونا وائرس وبائی بیماری میں مبتلا ٹیسٹ آنے کے بعد گائڈ لائن کی دھجیاں اُڑانے پر کہا کہ سرکار خود قوائد وضوابط کی خلا ف ورزی کی مرتکب ہورہی ہے اور عوام کوبھی قوائد وضوابط کی دھجیاں اڑانے کی کھلی چھوڑ ٹ دے رکھی ہے۔ماہرین کے مطابق جس کاڈر تھاوہی ہوا پچھلے دو ماہ سے لوگوں سے تلقین کی جارہی تھی کہ تیسری لہرکے خدشات کو نظرانداز نہیں کیاجانا چاہئے لوگ اور سرکار ماننے کے لئے تیار نہیں تھے بلکہ جس بڑے انداز سے گائڈ لائن کی خلاف ورزیاں ہورہی تھی ا سکی کہی مثال نہیں مل پارہی تھی ۔ماہرین کے مطابق سرکار مسافر بردار ڈرائیوروں سے آور لوڈنگ کے چالان کاٹ رہی ہے اور ماسک نہ پہننے والوں سے موقع پرجرمانہ وصول کررہی ہے۔ماہرین کے مطابق بازاروں کی جوبیڑ بھاڑ صحت افزاء مقامات پر جوخلاف ورزی ہورہی ہے سرکار کووہ نظر نہیں آرہی ہے ۔دفتروں اسپتالوں میں کس طرح سے سماجی دوری کے احکامات کوپاؤں تلے روندھاجارہاہے اس کی بھی پرواہ نہیں کی جارہی ہے اور یہی وجہ ہے کہ صرف 25دنوں کے اندر وائرس نے جموںو کشمیر میں پوری طرح سے اپنے پیر پھیلادیئے اور اب گیارہ سو سے زیادہ افراد کاٹیسٹ مثبت پایاجارہاہے ہردن دو سے تین افر دکی جانیں ضائع ہورہی ہیں ۔ماہرین نے کہا کہ اگرکروناوائر س اور ایمکرون بیماری کوروکناہے توویکسنیشن کی طرف لوگوں کوتو جہ دینی ہوگی ،ٹیسٹ کووسیع تر بنیادوں پر لے جانا ہوگا احتیاط کولازمی قرار دیناہوگا اور گائڈلائن پرمن وعن عمل کرانے کیلئے سرکار کواختیارات کے تحت کارروائیاں عمل میں لانی ہوگی اور سنجیدگی کامظاہراہ نہ کیاگیا تو صورتحال مزید سنگین ہوگی اور بڑی تعداد میں لوگ وبائی بیماری میں مبتلاہوسکتے ہے اور اگرایسی کوئی صورتحال پیش آئی تواس پر قابو پانابعد میں مشکل ہی نہیں ناممکن ہوگا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں