48

چھبیس جنوری کے پیش نظرسرینگر اور دیگر قصہ جات میں حفاظت کے سخت انتظامات

سرینگر کے تمام داخلے راستوں پر شبانہ ناکے ،چھوٹی بڑی گاڑیوں کی باریک بینی سے تلاشی
سرینگر/12جنوری/26جنوری قریب آتے ہی شہر سرینگر سمیت وادی کے دیگر حساس قصبہ جات میں سکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں ۔ جبکہ سرینگر کی طرف آنے والے تمام راستوں پر شبانہ ناکے بٹھائے گئے ہیں اور سرینگر کی طرف ہر چھوٹی بڑی گاڑی کو باریک بینی سے تلاشی لی جارہی ہے جبکہ گاڑیوں میں سوار افراد سے سخت پو چھ تاچھ کی جارہی ہے۔اس دوران آٹو رکھشائوںاور موٹر سائیکل سواروں کی بھی تلاشی لی جارہی ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق 26جنوری کی تقریبات کو احسن اور پُرامن طریقے سے منعقد کرنے کے حوالئے سے شہر سرینگر سمیت وادی کے دیگر حساس قصبہ جات میں حفاظت کے سخت انتظامات کئے جارہے ہیں ۔ شہر سرینگر کی طرف آنے والے تمام سڑکوں پر شبانہ ناکے بٹھائے گئے ہیں ۔ اور چوراہوں پر فورسز کے موبائل بنکر اور بکھتر بند گاڑیوں کے ساتھ ساتھ اضافی نفری تعینات کی جارہی ہے ۔ اس دوران ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ26جنوری کے حوالے سے انتظامیہ اور دیگر فورسز ایجنسیاں مزید متحرک ہوگئی ہیں ۔ سرینگر سمیت وادی کے دیگر تمام ضلع ہیڈکوارٹروں پر آنے والے دنوں میں پولیس ، سی آر پی ایف ، آئی ٹی بی پی اور ایس ایس بی کی مزید نفری کو تعینات کیا جائے گا۔ذرائع سے معلوام ہوا ہے کہ سرینگر کے داخلی راستوں پر جہاں جہاں فورسز اور پولیس کے ناکے بٹھائے گئے ہیں عارضی چیک پوسٹ قائم کئے جاچکے ہیں جہا ں پر تمام چھوٹی بڑی گاڑیوں کو روک کر ان کی باریک بینی سے تلاشی لی جارہی ہے اس کے ساتھ ساتھ گاڑیوں میں سفر کرنے والے ڈرائیوروں اور دیگر افراد کے شناختی کارڈ چیک کرکے ان کے سامان کی تلاشی لینے کے علاوہ ان سے سخت پوچھتاچھ کی جارہی ہے ۔ خاص کر جنوبی کشمیر سے سرینگر داخل ہونے والی گاڑیو ں میں سفر کرنے والوں سے مختلف قسم کے سوالات بھی پوچھے جاتے ہیں ۔ واضح رہے کہ بھارت کے یوم جمہوریہ کی تقریبات کے حوالے سے گذشتہ تیس برسوں سے سرینگر اور دیگر قصبہ جات میں حفاظت کے سخت اقدامات اُٹھائے جارہے ہیں اور تقریب سے ایک ہفتہ قبل سرینگر میں فورسز کی اضافی نفری کو تعینات کیا جاتا ہے تاہم اس بارقریب 14روز قبل ہی یوم جمہوریہ ہند کی تقریبات کے حوالے سے سخت حفاظت کے انتظامات کئے جارہے ہیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں